کرا چی (نیوز رپورٹر) تحفظ ناموس رسالت کے سلسلے میں جماعت اہلسنّت پاکستان کے8 نومبر کو راولپنڈی سے شروع ہونے والے ”لبیک یا رسول اللہ لانگ ما رچ “ کا پانچویں دن کراچی پہنچنے پر جماعت اہلسنّت کراچی کے امیر علامہ شاہ تراب الحق قادری کی ہدایت پر قائدین و کارکنان نے شاندار استقبال کیا۔ لانگ مارچ کی قیادت پروفیسر مظہر سعید کاظمی، علامہ ریاض حسین شاہ، پیر خالد سلطان، علامہ اکرم سعیدی، سردار شاہ جیلانی، مفتی فضل جمیل رضوی، ڈاکٹر سرفراز سیفی، پیر آصف جیلانی، مفتی احمد میاں برکاتی و دیگر کر رہے تھے۔ لانگ مارچ سپر ہائی وے سہراب گوٹھ سے شاہراہ پاکستان ، واٹر پمپ، عائشہ منزل، لیاقت آباد، تےن ہٹی، جہانگیر روڈ، بابری چوک ، مزار قائد نورانی چورنگی (پرانی نمائش) سے ہوتا ہوا اےم اے جناح روڈ مزار قطب عالم شاہ بخاری، جامع کلاتھ پر اختتام پذیر ہوا، جہاں بڑے جلسہ¿ عام کا اہتمام کیا گیا۔ جلسے سے جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی امیر پروفیسر مظہر سعید کاظمینے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شان رسالت میں گستاخی مسلمانوں کے ایمان پر ڈرون حملہ ہے جس کا درد ہر اہل ایمان محسوس کر رہا ہے آزادی ¿ اظہار کے نام پر یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے ایمان پر حملہ کر رہے ہیں جبکہ عالمی برادری ان عناصر کے سامنے بے بس و لاچار ہے، اقوام متحدہ میں پیغمبر اسلام کی توہین سے متعلق قانون سازی نہ کی گئی تو بین المذاہب تصادم کے شدید خطرات ہیں، غلامان مصطفی کے لانگ مارچ کا مقصد مغرب کو باور کرانا ہے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن نبی کریمکی شانِ اقد س میں گستاخی برداشت نہیں کر سکتا۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کے جنرل سیکرٹری علامہ ریاض حسین شاہ نے کہا کہ آزادی اظہار کے نام پر آنحضرت کی شان مےں گستاخانہ خاکوں اور فلم کی اشاعت ، شعائر اسلام کی توہین، قرآن عظیم میں تحریف، مساجد کے میناروں ، سکارف پر پابندی جیسے عمل جاری ہےں جس نے پاکستان ہی کے نہیں دنیا بھر کے مسلمانوں کو شدےد مشتعل کردےا ہے۔ ہم پاکستان میں ہو نے والی ہر قسم کی دہشت گردی، ڈرون حملے، ملالہ پر حملہ، مساجد مدارس، مزارات، سکولوں، بازاروں، فورسز پر بم دھماکوں خودکش حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی طرف سے توہین آمیز فلم کے خلاف موثر کارروائی کے بجائے صرف بیان جاری کرنا افسوسناک ہے اگر او آئی سی اسلام کی ترجمانی نہیں کر سکتی تو اُسے ختم ہو جانا چاہئے۔ ہما ری جدوجہد اسلام اور پاکستان کےلئے ہے جانثاران مصطفی آخری سانس تک ناموس رسالت کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دیں گے۔ سنّی اتحاد کونسل کے سیکرٹری جنرل حا جی حنیف طیب نے کہا رسول اکرم کی شان میں گستاخی کرنے والے کو اس کے انجام تک پہنچانے والے غازی علم الدین شہیدؒ اور غازی عبد القیوم شہیدؒ کا عدالتوں میں دفاع کرنے کےلئے علامہ اقبالؒ اور قائداعظمؒ نے اپنی خدمات پیش کیں، قائداعظمؒ نے غازی علم الدین شہید ؒ کے مقد مہ کی پیروی کرکے واضح کر دیا تھا کہ مذہب مےں مداخلت کرنا ہی فساد کی جڑ ہے لٰہذا دنےا مےں مذہبی امن قائم رکھنے کےلئے قائداعظمؒ کے وےژن پر عمل کیا جائے۔ پیر خا لد سلطان قادری نے کہا کہ قانون تحفظ ناموس رسالت کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ناموس رسالت کی تحریک کو دبا دیں گے وہ کسی خام خیالی میں مبتلا نہ ہوں۔ علامہ اکرم سعیدی نے کہا کہ پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دیں گے، مولانا ابرار احمد رحمانی نے کہا کہ شاتمین رسول کوکیفرکردار تک پہنچانا صحابہ کرام کا طریقہ رہا ہے، ممتاز حسین قادری نے صحابہ کی سنّت کو زندہ کیا،مولانا خلیل الرحمان چشتی نے کہا کہ غلامان مصطفی تحفظ ناموس رسالت کی تحریک کو ٹھنڈا نہیں ہونے دیں گے۔ اختتامی جلسے میں علامہ کوکب نورنی اوکا ڑوی، شکیل قادری، علامہ جاوید احمد چشتی، مولانا ناصرخان ترابی، طارق محبوب، سنّی تنظیمات کے ذمہ داران بھی موجود تھے ۔