شام اور اسرائیل 1974ءکے معاہدے پر عملدرآمد ‘ گولان پہاڑیوں پر کشیدگی کم کریں: بان کی مون

Nov 13, 2012

 اقوام متحدہ (نیوزایجنسیاں )اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے شام میں بحران کے ممکنہ طور پر پھیلنے کے خطرات سے متعلق خبردار کرنے کے پیش نظر اسرائیل اور شام پر زور دیا ہے کہ وہ گولان پہاڑیوں پر اپنے تنازع پر کشیدگی کو کم کریں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان مارٹن نیسر نے کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل کو کشیدگی سے متعلق شدید تشویش لاحق ہے۔ انہوں نے انتہائی صبر و تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دونوں فریقین پر زوردیا کہ وہ 1974 کا معاہدہ برقرار رکھیں، جس کے تحت فائربندی ہوئی تھی اور اسے غیر فوجی علاقہ قرار دیا گیا تھا جہاں اقوام متحدہ کی فورسز گشت کر رہی ہیں۔ بان نے مزید کہا کہ شام اور اسرائیل کو سیز فائر لائن کے اطراف کسی بھی قسم کی فائرنگ سے اجتناب کرنا چاہئے۔این این آئی کے مطابق نیٹو تنظیم کے سیکرٹری جنرل راسموسین نے کہا شامی فوج کے حملوں سے بچا¶ کیلئے ترکی کا دفاع کریں گے۔ امریکہ، فرانس اور دیگر یورپی ممالک نے شامی اپوزیشن کے اتحاد کا خیرمقدم کیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق بشارالاسد کو قتل کرنے کیلئے باغی جنگجو¶ں کی تربیت جاری اور برطانیہ کے خصوصی دستے شام میں سرگرم ہیں۔اے پی پی کے مطابق شامی فوج کے ایک جنگی طیارے نے ترک سرحد کے قریب بمباری کی ۔ ایک جنگی طیارے نے پیرکو ترک بارڈر کے قریب راس العین کے قصبے پر بمباری کی جو شام کی ترکی کے ساتھ سرحد سے صرف چند سو میٹر دور ہے، کئی جگہوں پر دھوئیں کے سیاہ بادل دیکھے گئے، بہت سے شامی شہری اپنی جانیں بچانے کے لئے ترکی کے ساتھ شامی سرحد کی طرف دوڑتے دیکھے گئے۔

مزیدخبریں