اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی نے حکومتی مخالفت پر چیف جسٹس سپریم کورٹ کی ریٹائرمنٹ کیلئے عمر کی حد 65 برس سے بڑھا کر 67 سال کرنے کا بل کثرت رائے سے مسترد کردیا۔ قومی اسمبلی میں پاکستان کے قومی سلامتی، دفاع، معیشت سمیت دیگر شعبوں کے عالمی معاہدوں کی پارلیمنٹ سے پیشگی منظوری کے بارے میں دستوری ترمیمی بل کو ایوان کی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ۔ وفاقی شماریاتی ادارے کو آزاد و خودمختار بنانے سمیت مختلف معاملات پر دو الگ الگ قراردادیں منظور کرلی گئی ہیں۔ نیشنل سیونگ سنٹرز میں دس ہزار سے زائد خالی آسامیوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔ غربت میں کمی کیلئے حکومت سے فوراً اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شیریں مزاری نے پاکستان کے تمام عالمی معاہدوں کی پارلیمنٹ سے توثیق کے بارے میں رٹیفیکیشن آف انٹرنیشنل ٹریٹیز بل 2013ء پیش کیا۔ وزیر سائنس وٹیکنالوجی زاہد حامد نے حکومت کی جانب سے بل کی مخالفت نہیں کی جس پر بل کو اتفاق رائے سے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ آزاد رکن جمشید دستی نے چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے دستور میں ترمیم پیش کرنے کی تحریک پیش کی جس میں کہا گیا چیف جسٹس کی ملازمت کیلئے عمر کی حد 65 سے بڑھا کر 67 سال کردی جائے۔ انہوں نے کہا آزاد عدلیہ نے ملک و قوم کے مسائل حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ آزاد عدلیہ کو مزید کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ حکومتی مخالفت پر بل پیش کرنے کی اجازت کے بارے میں تحریک کو مسترد کردیا گیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ اجلاس کے دوران شمالی وزیرستان میں ڈرون حملوں پر تفصیلی بحث کی گئی۔ منگل کو ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کئے جانے کے صدارتی احکامات پڑھ کر سنائے۔