واشنگٹن (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور امریکہ توانائی ورکنگ گروپ کا دو روزہ اجلاس واشنگٹن میں شروع ہوگیا۔ صدارت امریکہ کے خصوصی نمائندے اور بین الاقوامی توانائی امور کے رابطہ کار کارلو س‘ پاکستانی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور پانی و بجلی کے وزیر خواجہ محمد آصف مشترکہ طور پر کررہے ہیں۔ دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ یہ اجلاس پاکستان امریکہ سٹریٹجک ڈائیلاگ فریم ور ک کا حصہ ہے۔ مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ داسو پن بجلی منصوبہ اور بھاشا ڈیم پاکستان کیلئے انتہائی اہم ہیں، امریکہ کے ساتھ پاکستان، ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر بات ہو گی۔ امریکہ کوئلے کے استعمال پر پاکستان کے ساتھ دوہری پالیسی اپنا رہا ہے۔ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں گیس کی پیداوار کے وسیع ذخائر ہیں، پاکستان امریکہ سے گیس پیداوار پر تعاون طلب کرے گا، امریکہ سے گیس کی ڈرلنگ اور دیگر معاملات پر تکنیکی معاونت کیلئے بات چیت ہو گی۔ انہوں نے کہا گیس بحران پر قابو پانے کیلئے قطر، اومان، الجزائر اور امریکہ پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر خواجہ آصف نے کہا کہ امریکہ خود کوئلے سے توانائی بناتا ہے اور ہمیں روکتا ہے۔ امریکہ نے پاکستان، ایران گیس پائپ لائن پر مخالفت کرنی ہے تو ہرجانے کی رقم بھی ادا کرے۔