اسلام آباد+ لاہور (نوائے وقت نیوز+ خصوصی رپورٹر+ این این آئی) الیکشن کمشن پنجاب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جماعتی انتخابات کے باعث کاغذات نامزدگی فارم ہی غیر قانونی ہو گئے ہیں، اب نئے فارموں کا اجراء کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں 7 دسمبر کو انتخابات نہیں کرا سکتے۔ پنجاب حکومت نئے رولز بنا سکی ہے نہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی ممکن ہے۔ الیکشن کمشنر پنجاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی امیدواروں کو 16 نومبر تک ووٹ تبدیل کرانے کا اختیار دے دیا گیا ہے جبکہ عام ووٹر اپنا ووٹ ایک حلقے سے دوسرے حلقے میں تبدیل نہیں کرا سکتا۔ ادھر وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے تیاریاں مکمل نہ ہونے کی وجہ سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا 7دسمبر تک انعقاد ممکن نہیں، اگر الیکشن کمیشن ہفتے یا دو ہفتے کا وقت مانگتا تو اسکی درخواست منظور ہو جانا تھی لیکن اس نے چار ماہ کے التواء کی درخواست دائر کر دی‘ جماعتی بنیاد پر انتخابات کے فیصلے کے بعد کاغذات نامزدگی فارم میں تبدیلی ضروری تھی۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیر بلدیات و قانون نے کہا کہ پنجاب حکومت نے عدالت کے فیصلے کا مکمل احترام کیا ہے اور بلدیاتی انتخابات کے لئے ضروری اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کے فیصلے کے بعد موجودہ کاغذات نامزدگی فارم درست نہیں، نئے فارم پر ہونے چاہیے تھے جبکہ کاغذات نامزدگی کی درستگی کا کام الیکشن کمیشن کا ہے۔ اپوزیشن کی طرف سے حلقہ بندیوں میں مرضی کی تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ تحریک انصاف نے بے بنیاد واویلا کرنا اپنی عادت بنا لی ہے، حلقہ بندیوںکے حوالے سے سینکڑوں کی تعداد اعتراضات داخل ہوئے جنہیں اپیلوں کے بعد دور کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس2013ء میں ضروری ترامیم کرلی گئی ہیں۔ آرڈیننس میں پہلے تھا کہ سیاسی جماعتیں بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتیں ، اب یہ شق ختم کر دی گئی ہے۔ اب ہر مسلمان امیدوار کو ختم نبوتؐ کا حلف بھی دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہونگے جسکے لئے قانون اور رولز اپ ڈیٹ کر دئیے۔
کاغذات نامزدگی غیر قانونی ہو گئے ۔ 7 دسمبر کو انتخابات نہیں کرا سکتے۔ الیکشن کمشن پنجاب
Nov 13, 2013