اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے خیبر پی کے حکومت کی درخواست پر پاٹا میں شرعیہ نظام عدل اصلاحات بارے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے اور پرانا مجسٹریسی نظام بحال کر دیا ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے اور سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی۔ پشاور ہائیکورٹ نے گورنر خیبر پی کے کی جانب سے لاگو کئے گئے مجسٹریٹی نظام کو ختم کر دیا تھا۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جمعرات کے روز مقدمے کی سماعت کی۔ اس دوران صوبائی حکومت کے وکیل احسن اورنگزیب نے عدالت کو بتایا کہ پاٹا میں شرعیہ نظام عدل اصلاحات لائی گئیں تھیں اور مجسٹریسی نظام کو ختم کر دیا تھا۔ 2009ء میں ان اصلاحات کی وجہ سے پاٹا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہو گئی تھی جس پر گورنر نے مجسٹریسی نظام لاگو کر دیا تھا جس کے خلاف درخواست گزاروں نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور پشاور ہائی کورٹ نے مجسٹریسی نظام ختم کر کے 2009ء کی اصلاحات دوبارہ نافذ کر دی تھیں۔ اس فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ آئے ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ کا یہ فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے جس پر عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے۔