مکرمی! مینارِ پاکستان آج جس جگہ سر بلند ہے وہاں آج سے کئی سال پہلے چٹیل میدان تھا جہاں پنجانی سندھی بلوچی پٹھان کشمیری ہر زبان ہر نسل اور ہر طبقے کے لوگ جمع تھے سب کا مفاد ایک سب کا مرکز ایک ،سب کامقصد ایک صرف پاکستان کا حصول اور صرف علامہ اقبال کا مبہم سا خیال ایک مسلمان ملک اور مخالفین سازشی ا ور عیار قوم انگریز اور منا فق اور گھٹیا قوم ہندو اور پھر بھی ایک مضبوط لیڈر کی قیادت میں مسلمانوں نے پاکستان حاصل کر لیا اسی یاد کو خوبصورت بنانے کیلئے یہ بلند و بالا مینار بنایا گیا آج پاکستانی قوم گھومنے پھرنے کیلئے مینارِ پاکستان جاتی ہے اسکی بلندی پرتصویریں بناتی ہے لیکن اسکی سر بلندی اور اس پیغام کو جو یہ ہمیں دیتا ہے اس کو آج ہم فراموش کر چکے ہیں اب ہم اس پاکستان میں سندھی ہیں پنجابی ہیں بلوچی ہیں پٹھان بس پاکستانی نہیں رہے سنی ہیں شیعہ ہیں وہابی ہیں ۔ آج جہاں علامہ اقبال کی روح تڑپ رہی ہے اور مینار سر نگوں ہے بس دیدہ بینا چائیے جو اسکی اصل کو پہچانے آج ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے تا کہ ہم پاکستان کو بچا سکیں ۔ (ریحانہ سعیدہ - لاہور)
آج مینارِ پاکستان کا بلند مینار سر نگوں ہے
Nov 13, 2016