ملک اور نظام سیاستدانوں نے بگاڑا‘ عوام ظالم کا ہاتھ روکنے میں مدد کریں : پرویز خٹک

پشاور (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے تعجب اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ یہ ملک اور اس کا نظام سیاستدانوں نے خود بگاڑا ہے یہ نظام جو غیر فعال ہے سیاستدان خود کو اس سے بری الذمہ نہیں کرسکتے اسکا کفارہ اسی طرح ممکن ہے کہ ہم اس سسٹم کو ٹھیک کریں، اس کیلئے کوئی اور آنے والا نہیں ہے۔ ہم نے خود ٹھیک کرنا ہے۔ دنیا ہم سے بہت آگے جا چکی ہے۔ ہم اب بھی اپنے غلط کاموں کیلئے دلیلیں نکالیں تو یہ بہت بڑی غلطی ہوگی۔ ہمیں نئی نسل کیلئے سوچنا ہے اور اس فرسودہ نظام کو بدلنا ہے۔ قوموں کیلئے ایک وقت ایسا آتا ہے کہ وہ فیصلہ کرتی ہیں انہوں نے اس نا کارہ نظام کو ٹھیک کرنا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ترقی، خوشحالی، انصاف، میرٹ کی بالادستی، رشوت کے خاتمے، حقدار کو حق دینے اور ظالم کا ہاتھ روکنے میں مدد کریں۔ ہم مزید غلطیوں کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں ہمیں اس نظام کو بدلنا ہے۔ اپنی سمت کا تعین کرنا ہے اور اس قوم کو آگے لے کر جانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانکی شریف ضلع نوشہرہ میں گورنمنٹ کامرس کالج نمبر 2 کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کالج کی نئی عمارت کا افتتاح کیا جس پر 83.396 ملین روپے لاگت آئی جو 34 کنال پر مشتمل ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا اعلان بھی کیا۔ وزیر اعلیٰ نے منتخب عوامی نمائندوں سے کہا ہمارا کام قانون سازی کرنا اور غلط کاموں کو روکنا ہے۔ یہ صوبہ اب قابل اور اہل لوگوں کیلئے ہے، نااہل اپنے لئے راستہ بنالیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ صوبہ تباہ حال ملا۔ ماضی میں اس صوبے کے غریبوں کی تباہی میں کوئی کسر نہ چھوڑی گئی۔ لوگ اس کرپٹ نظام سے تنگ آچکے تھے۔ سیاستدان اداروں پر سیاست گردی کرتے رہے اور پھر فخر سے تاویلیں بھی پیش کرتے ہیں، اپنی سیاست چمکانے کیلئے اداروں کو تباہ کیا گیا صوبے کا سٹرکچر تباہ حال تھا کوئی کام سلیقے سے نہیں ہو رہا تھا۔ اس نظام سے تنگ عوام نے تحریک انصاف کو تبدیلی کے لئے ووٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں کرپشن ، سیاسی مداخلت اور دوہرا معیار تعلیم ساری خرابیوں کی جڑ ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...