’’ جوہری بم پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہئے ‘‘

نئی دہلی (بی بی سی) بھارتی وزیر دفاع منوہر پریکر نے گذشتہ دنوں ایک تقریب میں کہا کہ بھارت کو جوہری بم پہلے نہ استعمال کرنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔ انڈیا نے 1999 میں متفقہ طور پر یہ اصول اختیار کیا تھا کہ اپنے جوہری بم کسی ملک کے خلاف پہلے استمعال نہیں کرے گا۔ پاریکر کا کہنا ہے کہ اس اصول پر نظر ثانی کی جانی چاہیے کہ انڈیا کسی ملک کے خلاف جوہری ہتھیار پہلے نہیں استمعال کرے گا۔ بیان میں یہ بھی کہا کہ پاکستان کے وزیر دفاع اکثر جوہری جنگ کا حوالہ دیا کرتے تھے۔ 'سرجیکل سٹرائک' کے بعد پاکستان کی طرف سے یہ دھمکیاں آنی اب بند ہو گئی ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے ان کے بیان پر شدید نکتہ چینی کی ہے اور اسے انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک قرار دیا ہے۔ تقریباً سبھی قومی اخبارات میں پاریکر کے بیان کیخلاف اداریے لکھے گئے ہیں۔ وزیر دفاع نے اپنے بیان کا یہ کہہ کر دفاع کیا ہے کہ وہ ان کے ذاتی خیالات ہیں۔ جنتا پارٹی کے 2014 کے انتخابی منشور میں جوہری ہتھیار پہلے نہ استعمال کرنے کے اصول پر نظرِ ثانی کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ بھارت دنیا کیان چند ملکوں میں شامل ہے جنھوں نے خاصی تعداد میں جوہری بم بنا رکھے ہیں۔ پاریکر نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب پاکستان سے بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں اور سرحد پر گولہ باری ہو رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...