صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اگر پاکستان میں ذیابیطس سے بچاﺅ کے حوالے سے مناسب حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے اور عوام الناس تک اس سے بچاﺅ کے بارے میں مؤثر معلومات نہ پہنچائی گئیں تو پاکستان کا شمار 2040 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا آٹھواں بڑا ملک بن جائے گا۔ اس حوالے سے کوششیں مسلسل جاری رکھنا ہونگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ذیابیطس سے بچاﺅ کے 25 ویں عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ذیابیطس واک اور بلُو لائٹننگ تقریب میں شرکت کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ ایوان صدر میں ہونے والی اس اہم تقریب کا انعقاد شہید ذوالفقارعلی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور ڈنمارک کی ادویہ ساز کمپنی نووونارڈسک پاکستان کے اشتراک سے کیا گیاجس میں زندگی کے ہر شعبہ بشمول سرکاری، سفارتی اہلکاروں، سول سوسائٹی، صحت کے تحفظ کے اداروں،تعلیمی اداروں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سمیت تین ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ تقریب میں صدرِمملکت نے ذیابیطس کے حوالے سے آگاہی پر مبنی متعدد سٹالز کا افتتاح کیا اور اس مشق کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے شرکا کے ساتھ واک میں بھی شرکت کی۔"ڈنمارک کے پاکستا ن میں سفیر مسٹر اول تھونک نے حکومتِ پاکستان کے ایسے اقدامات کو سراہا جو ذیا بیطس کا شکار مریضوں کے طرز ِ زندگی کے لیے ضروری ہیں۔