لاہور(نیوزرپورٹر) ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جو اب پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔ اس وقت دنیامیںپانچ کروڑ سے زائد افراد اس موذی اور پریشان کن مرض میں مبتلا ہیں۔ ڈبلیو ایچ او سروے کے مطابق لاکھوں افراد اس مرض سے موت کے منہ میں جا چکے ہیںجبکہ تمام تر سا ئنسی ایجادات کے باوجود اس مرض میں کمی کی بجائے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرمحسن، ڈاکٹر عامر دائود، ڈاکٹر افضل میو، ڈاکٹر رمضان ہاشمی، ڈاکٹر شبیر عنایت، ڈاکٹر حفیظ چوھان،ڈاکٹر وسیم انور، ڈاکٹر علی بلال، ڈاکٹرنغمیل، ڈاکٹر انعم ہاجرہ اور ڈاکٹر صومیہ دائود نے میڈیکل آکو پنکچر ایسوسی ایشن پاکستان کے زیر اہتمام ذیابیطس کے موضوع پر منعقدہ، مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایاکہ غریب، امیر، مردوخواتین حتی کہ نوعمر اور کم عمر بچے بھی اس کے ستم کا شکار ہیں، اگرچہ یہ مرض دیگر وبائی امراض کی طرح مہلک تو نہیں البتہ مریض گھل گھل کر موت کی وادی میں چلے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس مرض کی آنکھوں سے آنکھیں ڈال کر اس کا مقابلہ کرتے ہیں وہ اپنی زندگی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خون میں شکر کی مقدار بڑھنے سے بار بار پیشاب آنا اور آنکھوں کی بینائی کم ہونا زیابیطس کی اصل نشانی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ آکوپنکچر، ہربل اور غذائی طریقہ علاج میں زیابیطس کا علاج موجود ہے۔