لاہور (خبرنگار+ دی نیشن رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) مردم شماری اور حلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیم کے معاملے پر پی پی سمیت دیگر سیاسی رہنمائوں اور سپیکر سردار ایاز صادق کے درمیان رات گئے رابطے ہوئے۔ سردار ایاز صادق کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انشاء اللہ آج خوشخبری مل سکتی ہے۔ پارلیمنٹ کے ذریعے مسئلے کا حل نکلنے میں ہی سب کا فائدہ ہے، امید ہے سیاسی قوتیں ذمہ داری کا ثبوت دیں گی۔ قبل ازیں مردم شماری کے نتیجے میں نئی حلقہ بندیوں کی تشکیل کی غرض سے مسلم لیگ (ن) نے اپنی حکمت عملی طے کرلی۔ اس ضمن میں کافی دنوں سے مختلف سطح پر اجلاس ہوئے جس کی آخری کڑی گزشتہ روز لاہور میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت جس میں سپیکر سردار ایاز صادق کے گھر ہونیوالا مشاورتی اجلاس تھا۔ مسلم لیگ (ن) مردم شماری کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کر چکی جبکہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم اسے مسترد کرچکے ہیں۔ تحریک انصاف کے بھی کچھ تحفظات ہیں۔ تمام سٹیک ہولڈرز نے اس معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل پر اتفاق رائے کیا تھا جس کا مطالبہ پی پی نے کیا تھا جس کا اجلاس آج ہو گا۔ گزشتہ روز مشاورتی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناء اللہ زہری، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق شریک تھے۔ ذرائع کے مطابق اسی مشاورتی اجلاس میں طے ہونے والے مجوزہ اقدامات سے پارٹی سربراہ میاں نواز شریف کو بھی دوران اجلاس آگاہ رکھا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جو سندھ کی حکمران اور ملک کی دوسری بڑی جماعت ہے سے ایک مرتبہ پھر رابطہ کر کے ’’راضی‘‘ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے آخری وقت تک کئے جائیں گے تاکہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مرضی کے نتائج حاصل کئے جا سکیں۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کیلئے آئینی ترمیم کی راہ میں آصف علی زرداری بڑی رکاوٹ ہیں۔ خواجہ سعد کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا کردار پراسرار ہے، شاید اس لئے کہ انہیں پتہ ہے کہ وقت پر انتخابات ہوئے تو ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ (ن) سینٹ میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ترمیم نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن وقت پر ہو تو پیپلز پارٹی کو اپنا وفاقی کردار نظر نہیں آ رہا۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال سے منفی سیاست ہو رہی ہے۔ عمران خان اب نابالغ سیاست چھوڑ کر سنجیدہ سیاست کریں۔ سیاسی لوگوں کو ذاتی نہیں سیاسی لڑائی لڑنی چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قبل از وقت انتخابات نہیں ہونگے۔ الیکشن کے التوا کی کوشش ناکام بنائیں گے۔ اب پاکستان میں تبدیلی صرف ووٹ کے ذریعے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ ملز کا معاملہ عدالت عالیہ نبٹا چکی ہے۔ ہم بہت ساری باتیں صرف دل میں رکھتے ہیں۔ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔ آئین کا دفاع اور عوام کے حق حاکمیت کا تحفظ ہمارا اولین فرض ہے۔ قومی سلامتی ترقی اور استحکام آئین کی حکمرانی اور جمہوریت کے تسلسل سے مشروط ہیں۔ سازشیں جبر اور فیصلے مسلم لیگ ن اور نواز شریف کو قوم کی خدمت سے روک نہیں سکتے۔ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی زیر صدارت آج صبح 9 بجے اہم اجلاس ہو گا اہم اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سردار ایاز صادق، احسن اقبال شرکت کرینگے۔ اجلاس میں ملکی صورتحال، شریف فیملی کے خلاف مقدمات، حلقہ بندیوں کا معاملہ، آئینی ترمیم و دیگر معاملات پر غور کیا جائیگا۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پارٹی میں نوازشریف کے خلاف بغاوت کا خواب دیکھنے والوں کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قیادت میں متحد اور مضبوط ہے، پی ٹی آئی کو اپنی سیاست میں شائستگی لانی چاہیے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گذشتہ روز لاہور پہنچے تو وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے استقبال کیا۔ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں چاروں وزراء اعلیٰ، وزیر قانون زاہد حامد اور دیگر ارکان شرکت کرینگے۔ این این آئی کے مطابق سردار ایاز صادق کی رہائشگاہ پر مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنمائوں نے غیررسمی مشاورتی اجلاس میں نیب، حدیبیہ پیپر ملز کیسز، حلقہ بندیوں کے سلسلہ میں آئینی ترمیم، ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔