سرینگر(اے این این + کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر کے طول و عرض میں محاصرے اور کریک ڈاؤن،وجہ بتائے بغیر بیسیوں گرفتارجھڑپوں میں متعدد زخمی،مختلف علاقوں میں سخت سردی کے دوران شناختی پریڈ اور تلاشیوں سے عوام کا جینا دو بھر ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے محاصرے اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے ،تازہ کریک ڈاؤن میں بھارتی فورسز نے درجنوں نوجوانوں کو وجہ بتائے بغیر حراست میں لے کر تھانوں اور عقوبت خانوں میں بند کر دیا ہے ۔بھارتی فورسز نے کسی گرفتاری کے حوالے سے کوئی الزام نہیں بتایا اور نہ کوئی وارنٹ دکھائے گئے ۔مختلف علاقوں میں لوگوں کو طویل وقت تک سخت سردی میں کھڑے رکھا اور شناختی پریڈ کرائی گئی ۔ادھر حریت کانفرنس(گ) کے ترجمان نے وادی کے طول وارض میں محاصروں، چھاپوں اور گرفتاریوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا۔اس طرح کی طاقت آزامائی سے عوام کو حقِ خودارادیت کے اپنے مطالبے سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا۔ دریں اثناء شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کی سرحد پر واقع درجنوں دیہات میں فورسز کی جانب سے شروع کیا گیا آپریشن اختتام پذیر ہوگیا ۔کہیں پر فورسز اور جنگجوئوں کا آمنا سامنا نہ ہوا اور نہ کسی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ لوگوں نے الزام عائد کیا بھارتی فورسز نے گھر گھر تلاشی کے دوران بے گناہ کشمیریوں کی مار پیٹ کی اور خواتین اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔دریں اثناء وادی میں صورتحال کئی دنوں سے کشیدہ ہے ،بھارتی مظالم کیخلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے ۔وادی میں اہم کاروباری اور تجارتی مراکز بند ہیں ۔انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بدستور معطل ہے ۔ادھر اولڈ ٹان بارہمولہ میں ایک32سالہ نوجوان دکاندار کو پر اسرار طور پرقتل کردیا گیا ہے۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئر مین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ فاروق عبداللہ نے ہمیشہ غیر سنجیدہ اور ذاتی مفادات پر مبنی سیاست کی ہے۔ کشمیری ان کی باتوں اور بیانات کو کبھی سنجیدہ نہیں لیت۔