اسلام آباد : سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے حدیبیہ پیپرملز کیس کی سماعت سے معذرت کرلی .جس کے بعد حدیبیہ پیپر ملز کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا. ریفرنس کی سماعت غیر معینہ مدت کےلئے ملتوی کردی گئی۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ لگتا ہے سپریم کورٹ آفس نے میرا فیصلہ نہیں پڑھا، اپنے فیصلے میں حدیبیہ پیپر ملز کھولنے کا حکم دیا تھا.میرے بینچ کے سامنے کیس لگانا آفس کی غلطی ہے۔بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعیدنے کہا کہ 20 اپریل کے فیصلے میں حدیبیہ پیپرملزریفرنس پر14 پیراگراف لکھے۔نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ آئندہ ہفتے کیس سماعت کے لیے مقررکریں۔ا س پر جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے کہا کہ نیب کو کارروائی کا کہہ چکا ہوں۔واضح رہے کہ حدیبیہ ریفرنس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت آج سپریم کورٹ میں ہونا تھی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو نیب کی اپیل سننا تھی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل پر بینچ تشکیل دیا تھا . 3 رکنی بنچ میں جسٹس دوست محمد اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل شامل تھے ۔سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کردیئے ہیں، قومی احتساب بیورو نے 20 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے 2014 میں حدیبیہ پیپرز ملز کیس کی کارروائی ختم کرنے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔پاناما بینچ کے آبزرویشن پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی. درخواست پاناما کیس کی سماعت کرنے والے بنچ کی آبزرویشن کے اور کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے آنے والی نئی شہادتوں کی روشنی میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی تھی۔نیب کے پراسیکوٹر جنرل کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 185 تھری کے تحت دائر کی گئی. اپیل میں شریف خاندان کے تمام افراد کو مدعا علیہ بنایا گیا ہے۔17 سال قبل نیب نے نواز شریف، میاں محمد شریف ، شہباز شریف ،عباس شریف اور ان کی اہلیہ صبیحہ، نواز شریف کے بچوں حسین، حسن اور مریم نواز اور وزیر اعلی پنجاب کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا۔ریفرنس میں الزام لگایا گیا تھا کہ شریف خاندان کے افراد نے حدیبیہ پیپرز ملز کے ذریعے ایک ارب 24 کروڑ روپے کے اثاثے غیر واضح ذرائع سے بنائے جو ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔واضح رہے کہ شریف خاندان نے پیر کو حدیبیہ پیپرملز کیس میں نیب ریفرنس کی سماعت کرنے والے بنچ کو بھی چیلنج کرنا تھا تاہم اس سے قبل ہی جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی جانب سے سماعت سے انکار کے بعد تشکیل دیا گیا بنچ ٹوٹ گیا ۔ اب چیف جسٹس اس ریفرنس کی سماعت کے لئے نیا بنچ تشکیل دیں گے۔