لبنان کے مستعفی وزیراعظم سعد الحریری نے سعودی عرب میں نظر بندی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بالکل آزاد ہیں اور جہاں جانا چاہیں جا سکتے ہیں۔سعودی دارالحکومت ریاض میں لبنانی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سعد الحریری نے جلد واپس لبنان جانے کا اعلان بھی کردیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حزب اللہ عدم مداخلت کی پالیسی کا احترام کرے تو وہ استعفی واپس لے لیں گے۔انٹرویو کے دوران الحریری نے کہا، 'میں یہاں بالکل آزاد ہوں، اگر میں کل سفر کرنا چاہوں تو میں کرسکتا ہوں'۔واضح رہے کہ لبنان کے وزیراعظم سعد حریری نے رواں ماہ 4 نومبر کو ملک میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ اور اپنی جان کو درپیش خطرات کے پیش نظر عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔تام لبنان کے صدر مشعل عون نے ابھی تک باقاعدہ طور پر ان کا استعفی منظور نہیں کیا۔دو بار لبنان کے وزیراعظم رہنے والے سعد حریری نے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا تھا کہ ایران اور اس کی اتحادی تنظیم حزب اللہ خطے میں اپنا غلبہ چاہتے ہیں اور لبنان پر ایران کی گرفت مضبوط ہوتی جارہی ہے۔سعد الحریری کا استعفی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا، جب سعودی عرب اور ایران کی جانب سے ایک دوسرے پر لبنان میں مداخلت کے الزامات عائد کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔دوسری جانب لبنان میں پیدا ہونے والی سیاسی کشیدگی اور عدم استحکام بڑھنے پر سعودی عرب اور کویت نے گذشتہ دنوں اپنے شہریوں کو لبنان سے نکلنے کا حکم دے دیا تھا۔
#
میں آزاد ہوں، جہاں جانا چاہوں جاسکتا ہوں، حزب اللہ عدم مداخلت کی پالیسی کا احترام کرے تواستعفی واپس لے لوں گا: سعد الحریری
Nov 13, 2017 | 16:26