راولپنڈی ( جنرل رپورٹر ) نظریہ پاکستان سوسائٹی گورنمنٹ کالج آف کامرس راولپنڈ ی کے زیر اہتمام یوم اقبال ملی جوش و جذبہ کے تحت منایا گیا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت بی کام فائنل ائیر کے اسامہ نے حاصل کی اور ہدیہ نعت ڈی کام کی طالبہ نے پیش کیا- بی کام پارٹ ٹو کے طالبعلم محمد رافد ، جہانزیب اور طالبہ وجیہہ نے متاثر کن انداز میں تقریب کی کمپئرنگ کی ۔ حشمت یار خان، سیف اللہ ، عمران ناصر ، ارسلان الرحمان ، ارسلان ارشد طالبہ ام رباب اور دیگر سال اول کی طالبات نے مصور پاکستان کے حالات زندگی اور ان کے دو قومی نظریہ کو تفصیلی بیان کیا۔ سوسائٹی کے صدر پروفیسر محمد ایوب میاںنے کہا کہ تعلیمی میدان میں تو حضرت علامہ کارنامے سرانجام دیتے ہی تھے اور تربیت کے حوالہ سے بھی بہت خوش قسمت تھے -پرنسپل پروفیسر محمد نسیم اختر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال کی سوچ اور فکر کو اپناکر ہی ہم سرخرو ہو سکتے ہیں اور نوجوانوں کو تو علامہ ستاروں پر کمندیں ڈالنے کا پیغام دیتے ہیں- علامہ اقبال نہ صرف مفکر پاکستان ہیں بلکہ انہوں نے مسلمانانان ہند کی زبوں حالی کا ادراک کرتے ہوئے اس کے حل بھی تجویز کیے ہیں اور سوچ و فکر کو نوجوانوں کے لیے لازمی قرار دیتے ہوئے طلب میں لگے رہنے کا درس دیتے ہیں اور امید کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑنے کا صائب مشورہ بھی دیتے ہیں اور فرماتے ہیں ً ایک نگاہ سے دونوں جہانوں کو دیکھنے کی اہمیت اور وادی عشق کا سو سالہ سفر ایک آہ میں طے کرنے کی صلاحیت وہ دولت ہے جو کبھی کبھی راہ چلتے ہی مل جاتی ہے۔ ً - انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال سچے عاشق رسولؐ ہیں اور ان کا کلام اس بات کی مکمل غمازی کرتا ہے - تقریب کے اختتام پر فائنل ائیر اے سیکشن کے ارسلان نے ملی نغمہ ً مرے وطن میں تجھ پے عقیدتیں اور محبتیں نثار کر دوں ، خزاں سے تجھ کو بچا کے رکھوں اور بہار تجھ پہ نثار کر دوں ً اور سال اول کی طالبات نے دعا ً لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری پیش کی۔