لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں فیصلہ محفوظ کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف منی لانڈرنگ میں ملوث رہے۔ حسین حقانی کی طرح نوازشریف بیرون ملک جاکرواپس نہیں آئیں گے۔ سرکاخطاب واپس لینے کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں زیرالتواء ہے۔ فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے مشروط کی جائے۔ عدالت نے استفسارکیا کہ کس اختیار کے تحت کسی کو بیرون ملک جانے سے روکاجا سکتا ہے؟ عدالت نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیتی ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ جواب آنے تک تو نواز شریف باہرچلے جائیں گے۔ پیش بندی کے طور پر نوازشریف کو باہر جانے سے روکا جائے۔ درخواست گزار وکیل کے مطابق نوازشریف کو بیمار قیدیوں کے برعکس علاج کے لئے بیرون ملک بھجوانا امتیازی سلوک ہے۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے کہاکہ حکومت سے ہدایات کیلئے وقت دیا جائے‘ جس پر عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔