مقبوضہ کشمیر: مزید 2نوجوان شہید، اہم شاہراہوں ، عمارتوں کے نام ہندوانتہا پسندوں سے منسوب کرنے کا منصوبہ

Nov 13, 2019

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع گاندربل میںمزید2نوجوانوں کو شہید کردیا ہے جس سے گزشتہ 48گھنٹے کے دوران شہید ہونیوالے نوجوانوںکی تعداد بڑھ کر 4 ہوگئی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجیوںنے نوجوان کو ضلع کے علاقے گنڈ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ سرینگر میں فوج کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ فوجی کارروائی جاری ہے۔اس سے قبل فوجیوںنے ضلع بانڈی پورہ میں دو نوجوانوںکو شہید کردیا تھا ۔ بھارت5اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ اور اسے دو یونین علاقوںمیںتقسیم کرنے کے یکطرفہ اقدامات کے بعد اسرائیلی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں اہم عمارتوں ، ہسپتالوں، ہوائی اڈوں، کرکٹ سٹیڈیم اور شاہراہوں کے نام آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیڈروں کے نام سے منسوب کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شیخ محمد عبداللہ کے نام سے منسوب متعدد مقامات کو انکے بھارت نوازہونے کے باوجود ان تمام مقامات یا اداروں کو سردار پٹیل اور بی جے پی کے دیگر بانیوںکے نام سے منسوب کیاجائیگا ۔ بی جے پی کے ایک سینئر عہدے دار کے مطابق اس سلسلے میں غور و خوض کیاجارہا ہے اور توقع ہے کہ 15نومبر تک کوئی فیصلہ کر لیا جائیگا۔ بین الاقوامی کنونش سینٹر، انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ، سرینگر پارک کرکٹ اسٹیڈیم اور انڈور اسٹیڈیم سمیت متعدد مقامات اور ادارے جو شیر کشمیر کے نام سے منسوب تھے کو اب ہندو انتہا پسند لیڈروں کے نام سے منسوب کیا جارہا ہے ۔ سرینگر جموں ہائی وے پر ساڑھے گیارہ کلو میٹر طویل چنانی ناشری سرنگ کانام بھی تبدیل کر کے اب شیاماپرساد مکھر جی سرنگ رکھا جارہا ہے ۔ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے انکشاف کیاہے کہ مقامات اور اداروں کو سردار پٹیل کے نام سے منسوب کرنا پارٹی کا دیرینہ مطالبہ تھا۔
بھارت کی طرف سے جاری فوجی محاصرے اور مواصلاتی ذرائع کی معطلی کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموںاور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں معمولات زندگی مفلوج رہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کی بھاری تعداد میں موجودگی کے علاوہ علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں عائد ہیں۔

مزیدخبریں