لاہور (کامرس رپورٹر) وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ ملکی آبادی میں تیز رفتار اضافہ پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ 40 کروڑ سے زائد عوام کی غذائی ضروریات پورا کرنا بلاشبہ حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔حکومت پنجاب صوبے سے غذائی قلت کے خاتمے اور آبادی پر کنٹرول کے کے لیے پر عزم ہے اس ضمن میں موزوں منصوبہ بندی اورموثر پروگرامز ترتیب دئیے جا رہے ہیں۔ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے زیر اہتمام ملٹی سیکٹوریل نیوٹریشن سینٹر کا قیام بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غذائی مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ غذائی قلت کا مسئلہ آبادی میں اضافے سے منسلک ہے۔ اپنے بچوں کو متوازن غذا کی فراہمی ہماری ترجیح ہونی چاہیے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہم فیملی پلاننگ کے ذریعے وسائل اور ضروریات میں مطابقت کو یقینی بنائیں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت جنوبی پنجاب سب سے زیادہ غذائی قلت، غربت اور ناخواندگی کا شکار ہے۔ صوبے کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے کم ازکم پرائمری تک تعلیم اور بچوں کو متوازن غذا کی فراہمی ہمارا بنیادی ہدف ہے۔ تقریب کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے مذہبی امور سید سعیدالحسن، ممبر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ ڈاکٹر سہیل ثقلین، یونیسف کے نمائندگان اور مختلف ہسپتالوں اور یونیورسٹیوں سے غذائی ماہرین کے علاوہ میڈیکل کے طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔