ترک صدر رجب طیب اردوآن نے کہا ہے وہ امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں انھیں یہ باور کرائیں گے کہ امریکا شام میں گذشتہ ماہ طے شدہ سمجھوتے کی پاسداری کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس نے ترکی کی سرحد کے ساتھ واقع علاقے سے کرد ملیشیا کو پیچھے نہیں ہٹایا ہے۔صدر اردوآن نے امریکا روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یہ کہنا ناممکن ہے کہ دہشت گردوں نے شام کے شمال مشرقی علاقے کی پٹی کو خالی کردیا ہے۔ترک صدر نے یورپی اقوام کو بھی خبردار کیا ہے کہ ان کا ملک قبرص کے معاملے پر پابندیوں کے ردعمل میں داعش کے جنگجووں کو رہا کرکے واپس یورپ بھیج دے گا۔انھوں نے یہ عندیہ دے دیا ہے کہ ترکی داعش کے غیرملکی جنگجووں کو بے دخل کرکے ان کے آبائی ممالک کو واپس بھیجتا رہے گا۔اگر وہ ممالک اپنے ان جنگجو شہریوں کو واپس لینے سے انکاری ہوتے ہیں تو تب بھی انھیں ان کے حوالے کیا جائے گا۔