سرینگر(این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیںبھارتی قابض انتظامیہ نے پلوامہ میں تین بے گناہ کشمیری نوجوانوںپر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر دیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے جموںوکشمیر سوشل یوتھ فورم کے رہنماء آصف علی ، مشتاق احمد اور Ayash Darکو جموں وکشمیرمیں تحریک آزادی کشمیر کی حمایت کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرلیا ہے ۔ تین ماہ قبل پراسرار طورپرلاپتہ ہونے والے بھارتی فوجی اہلکار کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے پریس انکلیو سرینگر میںاحتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قابض حکام اس کی تلاش میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سوشل میڈیا کی طرف سے جاری ہونے والے ایک آڈیو کلپ جس میں ایک شخص لاپتہ فوجی اہلکار شاکر منظور کو اغواکے بعد قتل کرنے کادعویٰ کر رہا ہے کے بعد بھی لاپتہ اہلکار کو تلاش نہیں کیاجاسکا ہے۔ بھارت کے غیر قانونی طو ر پر زیر قبضہ جموںوکشمیر میں ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ کا اجلاس پارٹی چیئرمین خواجہ فردوس کی صدارت میںگاندربل میں ہوا۔اجلاس میں ضلع گاندر بل کے صدر بشیر احمد گنائی سمیت کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں مقبوضہ علاقے کی صورتحال پر غور و خوص کیا گیا اور تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ خواجہ فردوس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کو جیلوں میں تمام سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ۔ خواجہ فردوس نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو تحریک آزادی سے دستبردار کرانے کے لے تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندمودی کی سربراہی میں قائم بھارتی حکومت ہندو انتہا پسند تنظیموں آر ایس ایس اور شیوسینا کی حمایت سے مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور وہ کشمیریوں کے اپنے گھروں سے بے دخل کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔