اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ مجھ سے دو سال سے سٹیبلشمنٹ میں سے کسی نے رابطہ میں کہا گرفتاری ہمیں دبانے کیلئے ہے۔ آپ جو مرضی کر لیں ہم نہیں دبتے۔ میں چاہتا ہوں میرے کیس کی سماعت عوام کو دکھائیں میں نے کرپشن کی ہے تو دکھائیں۔ یہ کیوں گھبراتے ہیں۔ جی بی میں دھاندلی ہو رہی ہے اور ہو چکی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ قومی مسائل کے حل کیلئے نیشنل ڈائیلاگ ہو، نیشنل ڈائیلاگ ہو ہی نہیں سکتے جب تک یہ حکومت ہے ایک طریقہ یہ ہے کہ یہ استعفے دیدیں۔ اگر استعفے نہیں دیتے تو پھر ایک طریقہ عوام اعتماد سے گلگت بلتستان کا نگران بہت اپ بغیر مشاورت کے بنایا گیا۔ وفاقی وزیر دو ہفتوں سے جی بی میں ہیں۔ وفاقی وزیر نے 200 ارب روپے سے زائد کے دعوے جی بی عوام سے کر لئے ہیں۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ نیشنل ڈائیلاگ قوم کے سامنے ہو نیشنل ڈائیلاگ تمام سٹیک ہولڈرز سے ہوں گے اس میں فوج بھی شامل ہے۔ اگر سرپرستی کا ہاتھ اٹھ جائے تو اس حکومت کیخلاف عدم اعتماد میں ایک لمحہ نہیں لگتا۔ انکی کوشش چوری ہے، 15نومبرکو پتہ چل جائے گا۔ جی بی میں اصل مقابلہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں ہے۔ کراچی واقعے میں وسیع انکوائری کی ضرورت ہے کہ یہ سارا معاملہ ہوا کیسے؟۔ میڈیا سینسرشپ سے مسائل بڑھیں گے کم نہیں ہوں گے۔ آج کے دور میں میڈیا کی سینسر شپ سے بڑی حماقت اور کوئی نہیں۔