اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے پارلیمانی بزنس چلانے اور خوشگوار ماحول میں قانون سازی کے عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے وزیراعظم عمران خان اپوزیشن سے مذاکرات کی تجویز پیش کر دی ہے۔ جمعرات کو وزیراعظم سے ملاقات کے دوران سپیکر نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کشیدہ تعلقات کار کی وجہ سے قومی اسمبلی کے ایوان کی کارروائی چلانے میں اپنی مشکلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی کا گذشتہ سیشن اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا۔ اپوزیشن نے کو رم کی نشاندہی کر کے سیشن کی کارروائی نہیں چلنے دی۔ اسی طرح اپوزیشن نے ان کے طلب کردہ ہائوس بزنس اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا۔ اسی طرح ان کی طرف سے قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس میںاپوزیشن نے شرکت سے انکار کر دیا۔ جس کے باعث انہیں دوسری بار قومی سلامتی پر پارلیمانی جماعتوں کا دوسری بار اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق سپیکر نے اپوزیشن کے ساتھ نرم طرز عمل اختیار کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ان کے جاری کردہ پروڈکشن آرڈرز پر صوبائی حکومتیں عمل درآمد کریں اس طرح ایوان کا ماحول خوشگوار ہو جائے گا۔ ذرائع کے مطابق سپیکر نے اپوزیشن جماعتوں سے ان کے تحفظات دور کرنے پر بات چیت کی تجویز پیش کی اس سلسلے میں آئندہ چند دنوں میں حکومتی پارلیمانی کمیٹی قائم کئے جانے کا امکان ہے۔ سپیکر کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کی صورت میں پیش رفت ہو سکتی ہے۔ سر دست متحدہ اپوزیشن نے حکومت سے کوئی بات چیت نہ کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔