کیوں نہ اس بار جماعت اسلامی کو آزمایا جائے؟

مکرمی!ہم نے ایک ایک کرکے تقریبا سبھی کو آزما لیا۔ مو جودہ  حکمران بھی لوگوں سے روزگار چھیننے کے علاوہ انکو مہنگائی کی چکی میں ڈال کرجینے کا حق تک چھین رہے ہیںجبکہ ان سے پہلے والوں نے ہماری  امیدوں پر پانی ہی نہیں پھیرا بلکہ انتہائی مایوس کیا۔ان سب سیاستدانوں اور مافیاز سے جان چھڑائے بغیر نہیں بنے گی ۔اب واحد متبادل کے  طور پر جماعت اسلامی ہی نظر میں رہ جاتی ہے، تو پھر کیوں نہ انکو آزما لیا جایٔے اگرچہ میں مودوی صاحب سے کلیتا  متفق نہیں ہوں مگر جماعت نیکی کے کاموں میں پیش پیش، منظم، میرٹ کی علمبردار،حق شناس،دیندار اور جمہوری طرز کی جماعت کے طور پر خود کو منوا چکی ہے۔
(میاں محمد رمضان، ٹائون شپ ، لاہور۔)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...