ٹیکنالوجسٹ و انجینئرز سروس سٹرکچر اور ایکٹ کی تیاری میں تاخیری حربے

Nov 13, 2021

اسلام آباد(نا مہ نگار)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و فنی تربیت نے ہائرایجوکیشن کمیشن کی طرف ٹیکنالوجسٹ و انجینئرز کے سروس سٹریکچر اور ایکٹ کی تیاری میں تاخیری حربے اپنانے کے عمل پر شدید تحفظات کااظہار کرتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو فنڈز پرووائیڈنگ ایجنسی کے کردار سے نکل کر شعبہ اعلی تعلیم میں نکھار لانے کیلئے فعال ادا کرنے کی ہدایت کی ہے ، کمیٹی نے اس موقع پر ملک بھر کی پبلک سیکٹر جامعات کے اسکالرز کی طرف سے لکھے جانے والے ریسرچ جنرلز کوجانچنے کیلئے تین رکنی سب کمیٹی بھی تشکیل دی جو تمام پبلک سیکٹر جامعات کے جاری کردہ ریسرچ جنرلز بابت رپورٹ مرتب کرے گی۔کمیٹی کااجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر عرفان صدیقی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاس میں منعقد ہوا ۔دوران اجلاس ہائر ایجوکیشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیشن کے کوالٹی انہانسمنٹ سیل کی طرف سے ملک بھر کی پبلک سیکٹر جامعات کے تازہ ترین کئے گئے موازنے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک کی لیڈنگ پبلک سیکٹر جامعات کا معیار تعلیم گر رہا ہے ۔ کمیٹی اجلاس میں اراکین کمیٹی سینیٹر مہر تاج روغانی،اعجاز احمد چوہدری،فوزیہ ارشد،فلک ناز،جام مہتاب حسین داہڑ،رانا مقبول احمد،مشتاق حمد خان اور مولوی فیاض محمد کے علاود پارلیمانی سیکرٹری ایجوکیشن وجیہہ قمر،سیکرٹری ایجوکیشن ،ایڈیشنل سیکرٹری ایجوکیشن،ای ڈی ایچ ای سی ،ایڈوائزر ایچ اسی، وائس چانسلر نیشنل ٹیکنیکل یونیورسٹی، چیئر پرسن نیشنل ٹیکنا لوجسٹ کونسل،اور ایس این سی حکام نے شرکت کی ۔
 تاخیری حربے

مزیدخبریں