حیدرآباد/ نواب شاہ/ سجاول(نامہ نگاران)کراچی میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے رسک الائونس کی بحالی کیلئے احتجاج کے موقع پر گرفتار کئے گئے زیادہ تر افراد کو رہا کردیا گیا۔ایس ایس پی ساوتھ کے مطابق سندھ سیکریٹریٹ کے قریب سے گرفتار 30 خواتین اور 50 مرد اب بھی پولیس کی تحویل میں ہیں، مقدمے میں نامزد دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔پولیس حکام کے مطابق مظاہرین کے خلاف آرام باغ تھانے میں سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمے میں گرفتار 12 مظاہرین کو نامزد کیا گیا ہے۔دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ان مظاہرین کو رہا نہیں کیا گیا جو ہنگامہ آرائی میں ملوث ہیں اور زبردستی اسپتال بند کروا رہے تھے۔واضح رہے کہ سرکاری اسپتالوں کے عملے کے احتجاج کے دوران دو نرسوں کی حالت غیر ہوگئی، جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا، مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا۔ میرپورخاص سے ریاض الدین کے مطابق ڈگری سے نامہ نگار کے مطابق گرینڈ ھیلتھ الائنس و پیرا میڈیکل اسٹاف کی اپیل پر کراچی میں پیرا میڈیکل اسٹاف کے احتجاج پر پولیس تشدد کے خلاف ڈگری میں پیرا میڈیکل اسٹاف سراپا احتجاج.او پی ڈی کا بائیکاٹ کرکے دھرنا دیا گیا۔سجاول سے اختر علی میواتی کی رپورٹ کے مطابق سجاول میں پیرا میڈیکل اسٹاف اور ڈاکٹروں کی جانب سے کراچی میں مظاہرین پر تشدد کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ڈاکٹر عثمان سرویچ ، یفہم میمن،منظور لغاری ، سلیمان منارو، سکینہ بوبک اور دیگر کی قیادت میں احتجاج کرکے سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی پرامن احتجاج ہر پاکستانی شہری کا جمہوری حق ہے پر امن مظاہرین پر لاٹھیاں برسانا کہاں کا انصاف ہے کراچی میں پولیس کی جانب سے احتجاج کرنے والے پیرا میڈیکل اسٹاف پر تشدد شرمناک ہے اگر ہمارے جائز مطالبے تسلیم نہیں کیئے گئے تو ایمرجنسی اور لیبر روم کا بھی بائیکاٹ کیا جائے گا فوری طور پر گرفتار رہنمائوں کو رہا کیا جائے اور ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا رسک الائونس بحال کیا جائے۔میرپورخاص میں ہیلتھ گرینڈ الائنس کی جانب سے کراچی میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل پر پولیس تشدد اور گرفتاری کے واقعے کے خلاف اور مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا کراچی میں ہیلتھ گرینڈ الائنس کے احتجاج پر پولیس کی جانب سے تشدد کے واقعے اور ہیلتھ رسک الاؤنس نہ ملنے کے خلاف ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا مظاہرے کی قیادت ڈاکٹر لیکراج راٹھور، ڈاکٹر سنیل کمار اور دیگر نے کی اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اگرچہ کراچی میں اپنے مطالبات کیلئے احتجاج کرنے والی خواتین اور دیگر طبی عملے کے خلاف پولیس کی کارروائی انتہائی قابل مذمت ہے لیکن اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ٹنڈوالہ یار سے راجہ جاوید خانزادہ کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے سندھ کے دیگر اضلاع کی طرح ٹنڈوالہ یار میں ڈاکٹرز نرسز لیڈی ہیلتھ ورکرز و دیگر عملہ کا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔کراچی میں مطالبات کے حصول کے لیئے عملہ ڈاکٹرز نرسز لیڈی ہیلتھ ورکرز پر پولیس کی جانب سے تشدد کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی رسک الاؤنس سمیت جائز مطالبات پورے کرو کے فلک شگاف نعرے ریلی سول ہسپتال ٹنڈوالہ یار سے نکالی گئی جو شہر کی مختلف شاہراہوں سے گشت کرتی ہوئی ٹنڈوالہ یار پریس پہنچی اس موقع پر ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اوٹھا رکھے تھے۔نواب شاہ سے نامہ نگار کے مطابق ہیلتھ رسک الائونس کی بحالی اور ٹائم اسکیل سروس اسٹرکچرکی منظوری کیلئے GHA مرکز کی کال پر 29ویں روز بھی مظہر علی عباسی،اسلم قریشی،حاجی نصراللہ سومرو،معین الدین چوہان،ساون سندھی،درمحمد بہرانی اور دیگر کی قیادت میں پی ایم سی اسپتال سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔ باندھی سے نامہ نگار کے مطابق رورل ہیلتھ سینٹر باندھی میں او پی ڈی کا۔بائیکاٹ اور احتجاجی مظاہرہ کراچی میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے پر امن احتجاج پر سندھ حکومت کی جانب سے پولیس گردی کے خلاف سخت نعرے بازی تفصیلات کے مطابق رورل ہیلتھ سینٹر باندھی کے ڈاکٹرز ،اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے ڈاکٹر صباہ چانڈیو، امجد جمالی،نصیر احمد خاصخیلی، اور دیگر کی قیادت میں رورل ہیلتھ سینٹرکے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاج کو کمزور کرنے کے لیے سندھ حکومت نے ملازمین پر طاقت کا بے دریغ استعمال کیا اور واٹر کینن اور لاٹھیوں کا استعمال کرتے ہوئے شیلنگ کی جس میں سینکڑوں ملازمین، ڈاکٹرز، ہیلتھ ورکرز اور پیرا میڈیکس شدید زخمی ہوگئے اور کئی رہنما زخمی ہوگئے۔ کراچی میں پرامن احتجاج پر تشدد حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے سندھ حکومت طاقت کے بل بوتے پر ہمیں اپنا حق حاصل کرنے سے نہیں روکا سکتی حکومت رسک الاؤنس سمیت یہ مارے جائز مطالبات فوری تسلیم کرے۔