وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سیلاب زدگان کی کوئی فکر نہیں : سراج الحق 

ملتان،ڈیرہ غازیخان( سپیشل رپورٹر،نامہ نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی قیادت نے سیاسی کلچر کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے سیاست دشمنی اور گالی گلوچ میں تبدیل ہوگئی  ہے۔ وہ ڈیرہ غازی خان میں الخدمت فائونڈیشن کے تحت سیلاب زدگان کے اعزاز میں منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر شمالی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم، جنوبی پنجاب کے امیر رائو محمد ظفر، شیخ عثمان فاروق، جاوید اقبال بلوچ ، ڈونر محمد ارشد چیمہ، سجاد بلوچ اور سعد فارق  نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیر ہونے والے ایک سو پندرہ گھروں کی چابیاں بھی متاثرین میں تقسیم کیں - تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے تین کروڑ 33 لاکھ افراد متاثر ہوئے اور دس لاکھ مکانوں کی تعمیر کی ضرورت ہے لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سیلاب زدگان کی کوئی فکر نہیں ہے وزیر اعظم کے اعلان کردہ ستر ارب روپے کب خرچ ہوں گے سیاسی تنائو زہر آلود اور سیاست کو دشمنی میں تبدیل کرکے سیاستدان ایک دوسرے کو ختم کرنے کے درپے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں نے شدید بارش سخت موسمی حالات کیچڑ اور طوفان کی پرواہ کیے بغیر ملک بھر کے طول و عرض میں دن رات محنت کرکے اپنے سیلاب زدہ بہین بھائیوں کی مدد کی ہے اور ڈیرہ غازی خان میں محدود وسائل کے باوجود صرف 36 دنوں میں 115 گھروں کی تعمیر کو ممکن بنا کر دکھایا ہے انہوں نے کہا کہ کچے بہہ جانے والے گھروں کی جگہ پکے خوبصورت گھروں کی تعمیر پر مکین خوشی سے نہال ہیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں دس لاکھ گھروں کی تعمیر ابھی ہونا باقی ہے لیکن ہم اپنے سیلاب زدہ بہین بھائیوں کو غیرملکی امداد کے سہارے نہیں چھوڑیں گے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی سیاسی کھلونے ہیں ان کی چابی اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے افغانستان کی حکومت کو نہ پی ٹی آئی اور نہ ہے پی ڈی ایم کی حکومتوں نے تسلیم کیا کیونکہ ان کی پالیسیاں ایک ہیں پاکستان کو اچھی حکومت قیادت اور اسلامی نظام کی ضرورت ہے اگر عوام ووٹ کی امانت اہل لوگوں کے حوالہ کریں تو ملک میں حقیقی انقلاب آ سکتاھے انہوں نے کہا کہ عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کریں اگر جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو ملک میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کے نظام کو پروان چڑھائیگی ہم سودی نظام کا خاتمہ عشر و زکوٰ? کا نظام رائج کرینگے عدالتوں میں فیصلے انگریز کے قانون کے تحت نہیں بلکہ قرآن وسنت کی بنیاد پر ہونگے ملک سے یہودی استعماری استحصالی نظام کا خاتمہ کرینگے پاکستان کو گرین صاف وشفاف اور کرپشن فری پاکستان بنائیں گے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرینگے اور روزگاری کے بندوبست تک بے روزگاری الاؤنس جبکہ بزرگوں کو عزت و احترام دینگے۔

ای پیپر دی نیشن