کراچی (این این آئی)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ڈی جے سائنس کالج کو منظم سازش کے تحت بند کرنے کے لیے سالانہ داخلوں میں بتدریج کمی کرکے تاریخی عمارت پر قبضے کے لیے دیگر سرکاری محکمے کے دفاتر قائم کرناسندھ حکومت کا ایک اور کراچی اور تعلیم دشمن اقدام ہے ،جماعت اسلامی سندھ حکومت کی اس مذموم سازش اور کوششوں کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دے گی، حکومت ان کوششوں سے باز نہ آئی تو اس کے خلاف بھر پور احتجاج اور مزاحمت کی جائے گی،ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ لینگویج اتھارٹی بلاول ہاﺅس یا سی ایم ہاﺅس میں بنائی جائے ،طلبہ یونین بحال کی جائے ،ڈی جے کالج کامیرٹ خراب نہ کیا جائے ،ڈی جے سائنس کالج اس حوالے سے ایک تاریخی ادارہ ہے کہ جس میںبنگلہ دیش کے سابق صدر ضیاءالرحمن‘ محسنِ پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان‘نیوکلیئر سائنسدان ڈاکٹر بدر الاسلام سمیت دیگر اہم اور بڑی شخصیات نے تعلیم حاصل کی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ڈی جے سائنس کالج کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی سکریٹری اطلاعات صہیب احمد ،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کراچی بلال جمیل ،ناظم ڈی جے کالج تیمور احمد،سمیت کالج کے دیگر طلبہ بھی موجود تھے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ اور طلبہ ایکشن کمیٹی ڈی جے سائنس کالج کے سنگین مسئلے کو اجاگر کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں،طلبہ تنظیموں کا یہی کام ہے کہ وہ طلبہ کے مسائل کے حل کے حوالے سے میدان میں آئیں اور اپنے حق کے لئے آواز بلند کریں ان کو ایک الیکٹرول پلیٹ فارم ملنا چاہیے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق ڈی جے کالج میں ہر سال سینکڑوں طلبہ کو داخلہ دیا جاتا تھا جس میں 85فیصد کمی سامنے آئی ہے۔ پروفیسر زاینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن اور اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے بھی اس تشویشناک صورتحال کی نشاندہی کی ہے اور بتا یاہے کہ کالج میں اساتذہ کی بھی کمی ہے لیکن سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم نے نہ صرف مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے بلکہ درپردہ اس تاریخی عمارت پر قبضے اور کراچی کے طلبہ و طالبات کو ایک معیاری تعلیمی ادارے سے بھی محروم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
حافظ نعیم
ڈی جے کالج بند کرنے کی سازش ناکام بنادیں گے حافظ نعیم
Nov 13, 2022