اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)پاکستان میں تعینات آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے کہا کہ پاکستان، آذربایئجان اور ترکی مل کر ایک مضبوط اکنامک بلاک بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اور ترکی نے مختلف شعبوں میں قریبی تعاون قائم کر رکھا ہے اور دونوں ممالک کی باہمی تجارت اربوں ڈالر میں ہے۔لہذا آذربائیجان پاکستان کے ساتھ بھی اسی طرح کا تعاون قائم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے جس سے دونوں ممالک کی معیشتوں کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔خضر فرہادوف نے کہا کہ آذربائیجان کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے اور اس نے خود کو یورپ اور ایشیا کے درمیان ایک اسٹریٹجک ٹرانسپورٹ کے مرکز کے طور پر اپنا مقام بنا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے ساتھ قریبی تعاون قائم کر کے پاکستان کے لیے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی پاکستانی مصنوعات بشمول فارماسیوٹیکل، کپڑے اور دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات، آپٹک اور طبی آلات، چاول اور پھل وغیرہ آذربائیجان کی مارکیٹ میں بہتر مقبولیت حاصل کر سکتی ہیں۔ اسی طرح آذربائیجان پاکستان کو ٹماٹر، اسٹرابیری، بیر، سبزیاں، مختلف پھل اور پھلوں کے رس، کاٹن اور کاٹن یارن، پولیمر اور چائے سمیت دیگر مصنوعات برآمد کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان نے بہت سے صنعتی زون قائم کیے ہوئے ہیں اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ ان میں جوائنٹ وینچرز اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان میں زراعت اور پروسیسنگ، تعمیرات، پیٹرو کیمیکلز، قابل تجدید ذرائع، ٹرانسپورٹ، تجارت، لاجسٹکس، کان کنی، ڈیجیٹل معیشت، سیاحت اورچھوٹی صنعت سمیت دیگر شعبوں پاکستان کے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی آذربائیجان کے لیے ایک اور وفد تشکیل دے اور یقین دلایا کہ ان کا سفارت خانہ اس کے دورے کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور تعاون کرے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ آذربایئجان تیل و گیس سمیت قدرتی وسائل سے مالامال ہے جبکہ پاکستان کو اس وقت ایل این جی کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں لہذا وہ اس شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں جن سے فائدہ اٹھا کر تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط کیا جائے تاکہ دونوں ممالک خوشحالی کی طرف بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کی باہمی تجارت دونوں ممالک کی حقیقی صلاحیت سے بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کیلئے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو قریب لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان بہت سی اشیائ میں تجارت کر سکتے ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط کاروباری روابط کو فروغ دینے پر توجہ دی جائے۔آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان ملٹری، دفاعی صنعت، سیکیورٹی، زراعت، تجارت، بینکنگ، توانائی، سیاحت، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، سائنس اور تعلیم سمیت متعدد شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔چیمبر کے سابق صدر ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان روڈ کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے کے امکانات کا جائزہ لیں جس سے دوطرفہ تجارت بہتر ہو گی۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارتی وفود کا متواتر تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں تا کہ تمام ممکنہ شعبوں میں باہمی تعاون کو بہتر کیا جائے۔محمد اعجاز عباسی، زاہد مقبول، عثمان خالد، مقصود تابش، خالد چوہدری، راجہ امتیاز، فاطمہ عظیم، جاوید اقبال، ڈاکٹر محمد عثمان اور دیگر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بہتر کرنے کیلئے مفید تجاویز دیں۔
خضر فرہادوف