پشاور ( بیورورپورٹ) جسٹس (ر) ارشد حسین نے نگرا ن خیبر پختونخوا کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ گورنر خیبرپختونخواحاجی غلام علی نے صوبائی نگران وزیراعلی سے عہدے کا حلف لیا۔ تقریب حلف برداری میں میئر پشاور حاجی زبیرعلی، سابق نگران صوبائی کابینہ کے اراکین،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری،آئی جی پولیس اخترحیات گنڈاپور، کمشنرپشاورسمیت صوبائی محکموں کے انتظامی سربراہان نے شرکت کی۔ گورنرحاجی غلام علی نے نگران وزیراعلی جسٹس(ر)سید ارشد حسین شاہ کو نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور نیک تمناں کا اظہار کیا۔ جبکہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین شاہ کو صوبے کا نیا نگران وزیراعلیٰ مقرر کردیا گیا ہے۔ نئے نگران وزیراعلیٰ کی تعیناتی پر مشاورت کے لئے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کی ملاقات کے بعدفیصلہ کیا گیا۔ ملاقات کے بعد جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 224 کی شق ون (اے) کے تحت نگران وزیراعلیٰ مقرر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بعدازاں گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے سابق وزیر اعلیٰ محمود خان اور سابق اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کی جانب سے نامزد کردہ جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ کی بطور نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزدگی کی منظوری دے دی۔ قبل ازیں سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ جسٹس (ریٹائرڈ) ارشد حسین کے نام پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔ جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ کو رواں برس کے آغاز میں سابق نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کی کابینہ میں وزیر قانون مقرر کیا گیا تھا، وہ اس سے قبل چیف جسٹس گلگت بلتستان رہ چکے ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا نے سابق وزیراعلیٰ محمود خان اور اکرم درانی کی جانب سے نگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔نائب صدر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا ظاہر شاہ طورو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ محمود خان اور اکرم درانی کا منتخب کردہ نگراں وزیراعلیٰ کسی صورت قبول نہیں ، نگراں وزیراعلی کے انتخاب کے خلاف عدالت جائیں گے۔ ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ گورنر نے کس قانون کے تحت محمود خان اور اکرم درانی کو وزیراعلیٰ کے انتخاب سے متعلق خط لکھا ، محمود خان وزیراعلی ہیں اور نہ ہی اکرم درانی اپوزیشن لیڈر، یہ معاملہ آئینی کے تحت حل کیا جائے گورنر اپنے فارمولے نہ بنائیں۔ نائب صدر پی ٹی آئی نے کہا کہ گورنر غلام علی، محمود خان اور اکرم درانی کا منتخب کردہ وزیراعلیٰ سیاسی ہے، ان کے منتخب کردہ وزیراعلیٰ سے لیول پلاینگ فیلڈ کی توقع نہیں ہے۔ قبل ازیں گورنر خیبرپی کے غلام علی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نئے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری پر فوری اقدامات کئے، میں نے اختیارات لینے کی کوشش نہیں کی۔غلام علی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی عدالت جانا چاہتا ہے تو اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں۔قبل ازیں اپنے ایک بیان میں سابق اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کا کہنا تھا کہ صوبے میں سیاسی بحران ہے، آج ہی نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا مسئلہ حل کریں گے، محمود خان کو بھی راضی کر لوں گا، میری بات سے کوئی انکار نہیں کرتا۔