انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کرکٹ ورلڈکپ 2023ءمیں پاکستان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔ نیوزی لینڈ فائنل فور کے لیے کوالیفائی کرنے والی چوتھی ٹیم بن گئی۔کولکتہ میں انگلینڈ کے خلاف آخری راﺅنڈ میچ میں قومی ٹیم کو 6.4 اوورز میں 338 رنز کا ہدف حاصل کرنا تھا جس میں وہ ناکام رہی۔ بے شک ہار جیت کھیل کا حصہ ہوتی ہے مگر ایسی ہار جس میں جیت کی لگن اور تگ و دو ہوتی ہی نظر نہ آئے وہ ہار یا تو خامیوں کی وجہ سے ہوتی ہے یا اس میں سیاست کا عمل دخل ہوتا ہے۔ ورلڈ کپ 2023ءمیں پاکستانی ٹیم نے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا، وہ انتہائی مایوس کن ہی نہیں، افسوس ناک بھی ہے جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔ اگر یہ ٹیم ان فٹ تھی تو اسے ورلڈ کپ کے میدان میں کیوں اتارا گیا؟ اس شکست پر سلیکٹرز کو بھی قوم ذمہ دار ٹھہراتی ہے جن کی نااہلی یا کوتاہی کے باعث ایسی ٹیم کی سلیکشن کی گئی۔ نیوزی لینڈ سے شکست کرکٹ کی تاریخ میں بدترین شکست ہے جس نے نہ صرف قوم کو مایوس کیا بلکہ پاکستان کا نام بھی بدنام کیا۔ افسوس ناک امر تو یہ ہے کہ سرکاری سرپرستی میں دوسرے کھیلوں کو ایک طرف کر کے سارا فوکس صرف کرکٹ کو ہی حاصل ہے اس کے باوجود اس کھیل میں ہماری کارکردگی مایوس کن ہے۔ جب تک اس کھیل سے سیاست اور سفارش کا خاتمہ کرکے اہل لوگوں کو نہیں لایا جاتا، ایسی شکستیں ہمارا مقدر بنی رہیں گی۔ اس شکست کو صرف شکست سمجھ کر ہی نہیں بیٹھ جانا چاہیے، اس کی شفاف طریقے سے پوری چھان بین ہونی چاہیے تاکہ ذمہ داران کو کٹہرے میں لایا جاسکے۔
ورلڈکپ 2023ءمیں پاکستان کی بدترین شکست
Nov 13, 2023