مری (نامہ نگار خصو صی) نڈونیشیا کے پاکستان میں سفیر ایڈم ٹوگیونے کوہ مری کودنیاکاخوبصورت ترین خطہ قراد دیتے ہوئے کہا ہے کہ مری کی فطرتی خوبصورتی کاآپ دنیا کے کسی بھی بڑے ٹورازم سپاٹ سے مقابلہ کرسکتے۔ کوہ مری کے مقامی ہوٹل میں مری کے صحافی برادری سے بات کرتے ہوئے انڈونیشیا کے پاکستان میں سفیر ایڈم ٹوگیونے کہا پاکستان کے سیاحتی مقام مری وانڈونیشیا کے سیاحتی مقام بالی کو جڑواں بھائی قرار دیا جاسکتا ہے جس کے لئے دونوں حکومتوں میں بات کا آغاز ہوناہے اور اس سے دونوں اطراف میں سیاحت کوفروغ ملے گا۔ انڈونیشیا کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تاریخی مذہبی وثقافتی رشتے ہیں جو ک?ی دھا?یوں پرمحیط ہیں، جنہیں اب نئی نسل میں منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں کہا کہ پاکستان نے انڈونیشیا کے ساتھ آزادی کے ابتدا?ی سالوں سے دوستی نبھائی جو کے آج کے دور جدید باہمی معاشی، تجارتی، ثقافتی وسفارتی تعلقات کی صورت میں جاری وساری ہے۔انڈونیشیا کے سفیر نے کہا کہ انڈونیشیا کی آزادی کے لئے پاکستان سے 600 سپاہی گ?ے ان میں سے کئی ایک نے وھاں اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا اور انڈونیشیا میں آزادی کا سورج طلوع ہوتے ہی دونوں ممالک کے تعلقات دن بدن پروان چڑھ رہے ہیں۔ اس دوران انڈونیشیا کے سفیر نے کہا کہ ابڈونیشیا کے بانی احمد سو?یکارنو اور پاکستان کے بانی قائداعظم محمدعلی جناح کے درمیان ذاتی دوستی وبھائی چارے کا رشتہ تھا۔ شاہد اسی ل?ے آپ جناح کیپ اور سوئیکارنو کیپ میں مماثلت دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری کا انڈونیشیا کی ک?ی تحریکوں پر اثر ہے اور علامہ اقبال انڈونیشیا میں بھی یکساں مقبول ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے کھانوں و ثقافت میں بھی مطابقت ہے اور کھانے پینہ ومسالہ جات میں دونوں اقوام کی عادات ایک جیسی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انڈونیشن سفیر ایڈم ٹوگیو نے کہا کہ وہ مری کے صحافیوں کے دورہ انڈونیشیا کے لئے پوری کوشش کریں گے ۔