اسلام آباد(خبرنگار)غزہ کے مسئلے پراوآئی سی امت مسلمہ کی ترجمانی کرنے میں ناکام رہی ہے ،مظلوم فلسطینی عوام مسلم ممالک کے حکمرانوں کی جانب دیکھ رہے ہیںمگرمسلم حکمران اوآئی سی کے اجلاس میں صرف اسرائیلی مظالم کی مذمت اورمطالبات کررہے ہیں افسوس سے کہناپڑتاہے کہ کوئی بھی مسلم حکمران مظلوم فلسطنیوں کامقدمہ لڑنے کے لیے تیارنہیں ،جمعیت علما اہل حدیث کے چیئرمین قاضی عبدالقدیر خاموش دیگر رہنماﺅں حاجی عبدالغفارسلفی،علامہ عبدالخالق فریدی،،ثنا اللہ ڈار،ابوبکرقدوسی ،حاجی محمدایوب ،،حافظ عبدالباسط ودیگرنے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے اسرائیل مظلوم فلسطینیوں کاقتل عام کررہاہے غزہ کوزندہ انسانوں کاقبرستان بنادیاگیااسرائیلی فوج نے ہسپتال اورکیمپ تک نہیں چھوڑے زخموں سے چورمظلوموں پربم اورمیزائل برسارہاہے ایک ماہ کے بعدمسلم حکمرانوں کوہوش آیااورانہوں نے اوآئی سی کااجلاس بلایاجس سے امت مسلمہ میں ایک امیدکی کرن پیداہوئی کہ مسلم حکمران غزہ کادورہ کرکے مظلوموں سے اظہاریکجہتی کریں گے یاخلیجی ممالک میں امریکی اڈوں سے اسرائیل کوجواسلحہ فراہم کیاجارہاہے اس کی روک تھام کے لیے کرداراداکریں گے اورجوممالک اسرائیل کوتیل فراہم کریں گے وہ اپنی سپلائی بندکرنے کااعلان کریں گے مگراوآئی سی ایک مرتبہ پھرمردہ گھوڑاثابت ہوااوآئی سی کااعلامیہ مایوس کن ہے جس سے امت مسلمہ کے زخمی دل مزیدزخمی ہوئے ہیں انہوں نے مزیدکہاکہ اسلامی دنیا کے حکمران فلسطین میں مسلمانوں کی نسل کشی کاتماشہ نہ دیکھیں بلکہ جنگ بندی،اسرائیلی دہشت گردی رکھوانے میں فوری کرداراداکریں۔اسرائیل ناجائز،قاتل اوردہشت گردریاست ہے۔