چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ چین انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو آگے بڑھانے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا اور بیرون ملک چینی شہریوں کی سرگرمیوں اور اداروں کی سلامتی کی ثابت قدمی کے ساتھ حفاظت کریگا۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان سدا بہار سٹریٹجک تعاون کے شراکت دار ہیں ، تمام شعبوں میں تعاون مضبوطی سے آگے بڑھایا جائے گا تاکہ دونوں ملکوں کے عوام کو فائدہ پہنچے۔ فریقین چین پاکستان تعلقات کو سبوتاژ کرنے والی تمام سازشوں کو ناکام بنانے اور دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم اور صلاحیت رکھتے ہیں۔
چین اور پاکستان کیخلاف بڑھتی اندرونی و بیرونی سازشوں بالخصوص پاک چین دوستی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں کے تناظر میں ہی دونوں ملکوں کی قیادتوں کو آئے روز اس عزم کا اظہار کرنا پڑتا ہے کہ پاکستان چین کی بے مثال دوستی میں نہ کوئی دراڑ ڈال سکتا ہے اور نہ اس خطے کے گیم چینجر منصوبے سی پیک کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ تقریباً گیارہ سال قبل جب چین نے سی پیک منصوبہ شروع کیا تو اس پر کئی ممالک کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا گیا بالخصوص امریکہ اور بھارت نے تو اسکی کھل کر مخالفت کی اور اس کیخلاف سازشوں کے جال بھی بننا شروع کر دیئے۔ ان دونوں نے صرف اس پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ پاکستان میں موجود اپنے ایجنٹوں اور سہولت کاروں کے ذریعے سی پیک پر کام کرنے والے چینی انجینئروں کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا تاکہ پاکستان اور چین کے درمیان نفرتوں کی دیوار کھڑی کرکے سی پیک کو ناکام بنایا جا سکے۔ لیکن دونوں ملکوں کی قیادتوں نے فہم و تدبر سے کام لیتے ہوئے ان سازشوں کو ناکام بنایا اور شہد سے میٹھی‘ سمندر سے گہری اور ہمالیہ سے اونچی دوستی کے بندھن کو مزید مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے ایک منظم پراپیگنڈے کے تحت یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ پاکستان میں موجود چینی انجینئروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے اور شہریوں کے غیرمحفوظ ہونے کی وجہ سے دونوں ملکوں میں دوریاں بڑھ رہی ہیں جس سے سی پیک منصوبہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ اسی تناظر میں گزشتہ روز چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے پاکستان اور چین کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرکے سازشی عناصر کے حوصلے پست کر دیئے۔ بے شک دونوں ملک دوستی کے آہنی بندھن میں بندھے ہوئے ہیں اور اپنے خلاف تمام سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے پرعزم بھی ہیں‘ اسکے باوجود دونوں کو اپنے دشمنوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔