اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال کی زیر صدارت اسلام آباد اور راولپنڈی میں بڑھتی ہوئی سموگ اور فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ایک اہم اجلاس ہوا۔ احسن اقبال نے سموگ کے اسباب اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے طرز عمل کا نتیجہ ہے، جسے اب ایک ایمرجنسی کے طور پر لینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے رویوں کو نہ بدلا تو سموگ اور فضائی آلودگی کے سبب صحت اور معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے، جس سے نہ صرف عوام کی صحت متاثر ہوگی بلکہ ملک کی جی ڈی پی کی شرح میں بھی کمی کا خدشہ ہے۔ مربوط ایکشن پلان کی تشکیل کی اشد ضرورت ہے جس میں عمل داری کو یقینی بنایا جائے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان جیسے صاف و شفاف علاقے بھی اب فضائی آلودگی کا شکار ہو رہے ہیں، اگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو نہ پایا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ احسن اقبال نے تمام اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے مل کر کام کریں اور عوامی سطح پر ماحولیات کی حفاظت کے پیغام کو فروغ دیں تاکہ ایک صحت مند اور صاف مستقبل کی تعمیر کی جا سکے۔ احسن اقبال کے زیر صدارت پہلی پیپر لیس سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ہوا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پیپرلیس سی ڈی ڈبلیو پی ملک میں ڈیجیٹلایزیشن کی جانب اہم قدم ہے، ہم پیپر لیس ماحول کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہیں، سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن قومی ترقی اور جدیدیت کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے، پیپرلیس ہونا ماحولیاتی تحفظ کی جانب اہم قدم ہے۔ پروفیسر احسن اقبال کی صدارت میں سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں 559 ارب روپے سے زائد لاگت کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی، ان میں سے آٹھ ارب 23 کروڑ روپے لاگت کے تین منصوبوں کی حتمی منظوری دی گئی جبکہ 551 ارب روپے کے باقی منصوبوں کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھیج دیا گیا۔