لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ میں زیر التوا چالانوں سے متعلق کیس کی سماعت، ڈی آئی جی لیگل اویس ملک سمیت دیگر افسر ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ پراسیکیوٹر جنرل کی رپورٹ اور سیشن کورٹس میں جمع چالانوں کی تعداد میں تضاد، عدالت نے ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل کو تضاد رپورٹ کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔ پولیس کو سیشن کورٹ کے آن لائن انفارمیشن سسٹم کے پاسورڈ تک رسائی نہ دینے کا حکم دے دیا گیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ٹرائل کورٹس میں زیر التواء مقدمات سے متعلق سماعت کی، پولیس افسران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وقاص عمر کے ہمراہ پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے کہا پراسیکیوٹرجنرل کی جانب سے کیس میں التواء کی درخواست آئی ، وکیل پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب بیرون ملک گئے ہوئے ہیں، میں ان کی ایماء پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پیش ہوا ہوں۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ سیشن ججز کی عدالتوں سے زیرالتواء چالانوں سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی، سیشن ججز کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹ عدالت کے پاس آچکی۔ عدالت ریمارکس دیتے کہا پولیس کو آن لائن انفارمیشن سسٹم کے پاسورڈ تک رسائی نہ دی جائے۔ پی آئی ٹی بی والے اپنی رپورٹ بذریعہ رجسٹرار آفس جمع کروائیں۔
پولیس کو سیشن کورٹ آن لائن انفارمیشن سسٹم کے پاسورڈ تک رسائی نہ دی جائے: ہائیکورٹ
Nov 13, 2024