پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پشاور میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے پولیس لائنز مسجد میں خودکش دھماکے کا مرکزی سہولت کار گرفتار کرلیا۔ آئی جی خیبر پختونخوا پولیس اختر حیات نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گرد محمد ولی پولیس کانسٹیبل اور اس کا تعلق کالعدم جماعت الاحرار سے ہے، محمد ولی نے خود کش حملہ آور کو پولیس لائنز میں ریکی کرائی۔ سہولت کاری کیلئے ملزم کو 2 لاکھ روپے ملے، سارے پیسے حوالہ ہنڈی کے ذریعے آئے، ملزم کی جڑیں پنجاب تک پھیلی ہوئی ہیں۔ محمد ولی کو جمیل چوک سے گرفتارکیا گیا، ملزم سے 2 خودکش جیکٹیں بھی برآمد ہوئیں، دہشتگرد افغانستان سے خودکش جیکٹس، حملہ آوروں اور دھماکہ خیز مواد کی ترسیل میں بھی ملوث ہے، محمد ولی ایک ہفتے کی چھٹی لے کر افغانستان گیا، کنہڑ میں دہشت گرد کمانڈر صلاح الدین اور مکرم خراسانی سے ملاقات کی۔ ملزم کا اعترافی بیان پولیس نے جاری کر دیا۔ اس نے بتایا فیس بک پر جنید سے رابطہ ہوا۔ جماعت الاحرار میں شامل ہونے پر بیس ہزار ملے۔ جنوری 2023ء میں ہینڈلر جنید سے پولیس لائنز کا نقشہ ٹیلی گرام پر شیئر کیا۔ رحمان بابا قبرستان میں خود کش بمبار کو پولیس کی وردی دی، 50 ہزار حوالہ ہنڈی کے ملتے تھے۔
پشاور یونیورسٹی میں خودکشی حملے کا سہولت کار کانسٹیبل گرفتار، اعتراف کر لیا
Nov 13, 2024