اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ ونٹر پیکج کے نام پر عوام اور تاجروں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کیوں کی جا رہی ،ونٹر پیکج عوام کی انکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے حکومت اضافی بجلی پر نہیں بلکہ بجلی کے تمام یونٹ 26 سے 30 روپے تک کم کیے جائیں،بجلی کے بلوں میں 14 قسم کے ٹیکسز اور کپیسٹی پیمنٹ کا خاتمہ کیا جائے اور کہا یہ کیسا مذاق ہے عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوتی ہے اور پاکستان میں بڑھا دی جاتی ہے گیس کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے اور فکسڈچارجز اور گیس پر عائد کپیسٹی پیمنٹ کا خاتمہ کیا جائے ملکی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ فوری مکمل کیا جائے کسان پیکج کے نام پر کسانوں کے ساتھ کیا جانے والا مذاق بند کیا جائے حکومت کی جانب سے شادیانے اور راگ الاپے جاتے ہیں جیسے ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہوں اگر منی بجٹ میں حکومت نے تنخواہ دار طبقے ،تاجروں یا صنعت و تجارت پر نئے ٹیکسز لادنے کی کوشش کی تو قبول نہیں کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں تاجر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔کاشف چوہدری نے کہا کہ ملک بدترین معاشی صورتحال کا شکار ہے ایسے میں حکومت روزانہ دعوے کرتے نہیں تھکتی کہ سٹاک ایکسچینج بلندیوں کی اخری حدوں کو چھو رہی ہیاربوں ڈالرز کی بیرونی سرمایہ کاری کی روز باتیں ہو رہی ہیں لیکن سرمایہ نہیں ا رہاایسے شادیانے اور راگ الاپے جاتے ہیں جیسے ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہوں کاشف چوہدری نے کہا کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ غریب ادمی اور تاجر کو بھی اوپر کی طرف بھیجا جا رہا ہے تاکہ وہ نہ دنیا میں رہے اور نہ اپنی زندگیوں سے ناطے برقرار رکھ سکیں کاشف چوہدری نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان ا رہی ہے ایف بی آر ٹیکس ہدف میں ناکامی کے بعد حکومت ٹیکسز لگانے کے لئے منی بجٹ لا رہی ہے حکومت ٹیکسز لگانے کے بجائے غیر ترقیاتی اور غیر پیداواری اخراجات کو کم کرے۔
ونٹر پیکج عوام کی انکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ، کاشف چوہدری
Nov 13, 2024