اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پاکستان میں ڈنمارک کے سفارتخانے اور پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی نے پاکستان میں کاربن مارکیٹس منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس امر کا باضابطہ اعلان اسلام آباد میں ایک استقبالیہ تقریب میں کیا گیا جس میں پاکستان کے اعلیٰ سطح کے سفارت کار، نمائندگان اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینالف نے کہا کہ اس شراکت داری سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون کو فروغ دے کر پاکستان میں کاربن مارکیٹ کے ایک پائیدار فریم ورک کی مضبوط بنیاد رکھی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں ہم اپنی کامیابیوں پر مزید کام کرتے ہوئے کاروباری اداروں اور صنعتوں، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کی کاربن مارکیٹ تک رسائی کیلئے کام کریں گے تاکہ سبز معیشت کی ترقی اور استحکام کے مواقع پیدا کئے جا سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ 2023 میں شروع کیا گیا تھا جس میں 950 سے زیادہ پیشہ ور افراد کو کاربن ٹریڈنگ میکانزم پرکی تربیت دی گئی۔ انہوں نے دوسرے مرحلے کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے دوسرے مرحلے کا مقصد پہلے مرحلے کی کامیابیوں کو مزید وسعت دینا ہے جس میں پاکستان کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو کاربن مارکیٹس میں شرکت کے قابل بنایا جائے گا۔ اس مرحلے میں چیمبرز آف کامرس اور صنعتوں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے مارکیٹ کے لئے موزوں منصوبوں کی تیاری کی جائے گی جس سے ایس ایم ایز کو کاربن ٹریڈنگ کیلئے عملی تجاویز تیار کرنے میں مدد ملے گی۔دوسرے مرحلے کے اہداف اور مستقبل کی حکمت عملی بیان کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 2025 تک 100 سے زیادہ نجی شعبے کی کمپنیوں کو کاربن مارکیٹس کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران، ایس ڈی پی آئی اور ڈنمارک کا سفارت خانہ مل کر پاکستان میں کاربن مارکیٹ کے فریم ورک کو مزید مستحکم کرنے کیلئے کام کریں گے تاکہ پاکستان نہ صرف عالمی سطح پر اخراج میں کمی کے اہداف کو حاصل کرے بلکہ اقتصادی فوائد بھی حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے نہ صرف مقامی کاروباری اداروں کو جدید ترین موسمیاتی ٹیکنالوجی اور پالیسیوں سے روشناس کرایا جائے گا بلکہ انہیں کاربن مارکیٹ سے استفادہ کرنے کے مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے۔ اس منصوبے کے دوسرے مرحلے میں پاکستان کے موسمیاتی اہداف کو پورا کرنے اور کاربن مارکیٹ سے حاصل ہونے والے اقتصادی فوائد کو یقینی بنانے کی جانب ایک اور سنگ میل عبور کیا جائے گا۔