خاتون اول ناراض ہیں، میلانیا نے وائٹ ہاؤس میں جل سے ملنے سے انکار کر دیا

ایسا لگتا ہے کہ دوبارہ وائٹ ہاؤس واپس آنے والی امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ اس بات کو نہیں بھولی ہیں کہ موجودہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ان کے شوہر ڈونلڈ کے ساتھ کیا سلوک کیا۔میلانیا پرسکون ظاہری شکل کے باوجود اب بھی ڈیموکریٹک صدر کے لیے غصہ رکھتی ہیں۔میلانیا نے آج بدھ کو جِل بائیڈن سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاؤس کا دورہ کرنے کی دعوت کو مسترد کر دیا ہے، جس کی تصدیق ایک باخبر ذریعے نے کی۔انہوں نے اس کے گھر کی تلاشی لی انہوں نے مزید کہاکہ "میلانیا ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ وائٹ ہاؤس نہیں جائے گی۔ خاص طور پر جب سے بائیڈن نے ایف بی آئی کو فلوریڈا میں مار-اے-لاگو کمپاؤنڈ میں ان کے گھر پر چھاپہ مارنے کا اختیار دیا تھا اس کے بعد میلانیا ان سے سخت برہم ہیں"۔واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق میلانیا کا کہنا ہے کہ جِل کے شوہر نے ’ایف بی آئی‘ کو میلانیا کی درازوں اور الماریوں میں جھانکنے کی اجازت دی"۔یہ لیکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی صدر کی موجودہ صدر سے اوول آفس میں ملاقات متوقع ہے۔ یہ ملاقات عام طور پر صدارتی انتخابات کے بعد ہونے والی روایتی ملاقاتوں کا حصہ ہے۔میلانیا نے ایک ویڈیو کلپ گذشتہ ستمبر میں اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا تھا جس میں انہوں نے FBI پر الزام لگایا کہ دو سال قبل ان کے شوہر کے گھر پر چھاپے کے دوران ان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ایف بی آئی کو ان خفیہ دستاویزات کی تلاش تھی جو ٹرمپ وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد ساتھ لے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ"میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یہاں کی حکومت میری پرائیویسی کی خلاف ورزی کرے گی۔ ایف بی آئی نے فلوریڈا میں میرے گھر پر چھاپہ مارا اور میرے ذاتی سامان کی تلاشی لی"۔قابل ذکر ہے کہ ان دستاویزات کے معاملے نے دو سال قبل ملک میں بڑا ہنگامہ کھڑا کردیا تھا۔ ٹرمپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا، جس میں ان پر صدارتی عہدہ چھوڑنے سے قبل وائٹ ہاؤس سے خفیہ کاغذات اور دستاویزات ساتھ لے جانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن