وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث نقصان اٹھانے والے ٹاپ دس ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ کوپ 27 میں کیےگئے فنڈنگ کے وعدوں پرعملدرآمد کیاجائے۔باکو میں کوپ 29 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سربراہی اجلاس کے انعقادپرمیزبان صدرکومبارکباد پیش کرتا ہوں. ماحولیاتی تبدیلی کے لیے اقدامات نہ اٹھائے تونقصان ہوگا. موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے خطاب میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان نے 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا. لاکھوں افراد گھروں سے محروم ہوئی، اسکولز کی عمارتیں گریں اور کئی ایکڑفصلیں تباہ ہوگئیں۔وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ تباہ کن سیلاب سے پاکستان کو30 ارب ڈالرکا نقصان ہوا. آلودگی پیدا کرنے والوں میں پاکستان کا حصہ آدھا فیصد بھی نہیں. کوپ 27 میں کیےگئے فنڈنگ کے وعدوں پرعملدرآمد کیاجائے.موسمیاتی انصاف کی فراہمی کے بغیراس چیلنج سے نہیں نمٹا جا سکتا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کررہا ہے. موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نقصانات کا اکثرممالک کو سامنا ہے. بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے دنوں میں بدترین نقصان کا سامنا ہوگا۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث نقصان اٹھانے والے ٹاپ دس ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔