پی ٹی اے نے گستاخانہ اور فحش مواد پھیلانے والی ویب سائٹس بلاک کردیں

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے گستاخانہ اور فحش مواد پھیلانے والی ویب سائٹس کو بلاک کردیا.پی ٹی اے گستاخانہ اور غیر اخلاقی مواد کی بلاکنگ کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے. جس کے تحت لاکھوں کی تعداد میں ویب سائٹس کے یو آر ایل بلاک کردیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اب تک پی ٹی اے نے 1لاکھ 183 گستاخانہ یو آر ایل اور 8لاکھ فحش ویب سائٹس کو بلاک کردیا ہے۔ پی ٹی اے سوشل میڈیا پر گستاخانہ اور غیر اخلاقی مواد پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف سخت اقدامات کے تحت کارروائی عمل میں لارہی ہے۔پی ٹی اے اُن ویب سائٹوں کو بھی بلاک کر رہی ہے جن کی اطلاع شہریوں اور حکومتی تنظیموں کی جانب سے دی جاتی ہے۔ یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ ملک بھر سے روزانہ تقریباً 20ملین فحش ویب سائٹس تک رسائی کی کوشش کی جاتی ہے جو بین الاقوامی گیٹ وے پر بلاک ہیں۔صارفین  بین الاقوامی گیٹ وے پر بلاک شدہ ان  ویب سائٹس تک  رسائی کے لیے وی پی اینز کا استعمال کرتے ہیں، پی ٹی اے اس مواد کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات بروئے کارلا رہی ہے۔ پی ٹی اے اس مسئلے کو روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ترجمان پی ٹی اے  کے مطابق فحش مواد دیکھنے والوں میں پاکستانی اب بھی سرفہرست ہیں۔  اس حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ روزانہ 2کروڑ پاکستانی فحش مواد دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان 2 کروڑ پاکستانیوں کی فحش مواد دیکھنے کی کوشش انٹرنیشنل گیٹ وے پر ناکام بنادی جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے روزانہ ایسی 2کروڑ کوششوں کو ناکام بناتاہے جب کہ فحش مواد پر مبنی 8لاکھ44ہزار ویب سائٹس کو بند کیا جا چکا ہے۔ یہ ویب سائٹس 2018ء سے اب تک بلاک کی گئی ہیں۔ انٹرنیشنل گیٹ وے پر پی ٹی اے کی بندش کا توڑ بھی پاکستانی نکال لیتے ہیں۔ پاکستانی فحش مواد کو دیکھنے کے لیے وی پی این استعمال کرلیتے ہیں۔

واضح رہے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے گستاخانہ اور فحش مواد پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے اور لاکھوں کی تعداد میں ممنوعہ ویب سائٹس بلاک کردی گئی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن