لاہور/ اسلام آباد (کامرس رپورٹر/آن لائن)یکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے سرمائے کی منڈی کے فروغ اور سرمایہ کاروں کے مفاد کے تحفظ کے لےے کی جانے والی کوششوں کے ضمن میں سرکلر نمبر32 جاری کیا ہے جس کے تحت این بی ایف سی کے لےے استحقاقی و غیر استحقاقی پورٹ فولیو مینجمنٹ کے کم سے کم تقاضے مقررکئے گئے ہیں۔یہ تقاضے عالمی سطح پر رائج بہترین پریکٹسز کے عین مطابق ہیں جن کا مقصد پورٹ فولیو مینجمنٹ کے فروغ کے لےے شفاف اور باضابطہ ماحول کی فراہمی ہے۔ علاوہ ازیں، اس لائحہ عمل سے پورٹ فولیو منیجرز کو کلائنٹس کی جانب سے سرمایہ کاری کے مقاصد بہتر طور پر سمجھنے کے لےے درکار ضروریات اور ترجیحات کا اندازہ ہو گا۔ این بی ایف سی سرمایہ کار کے ساتھ مشاورت سے ایک انویسٹمنٹ پالیسی سٹیٹمنٹ جاری کرے گا۔ وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لئے بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پچیس لاکھ روپے سے زائد نقد منتقلیوں کی اطلاع فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو دیں۔ تفصیل کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ایک سرکلر نمبر32جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پچیس لاکھ روپے کی مقررہ حد سے زائد ہر منتقلی کی اطلاع فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو دی جائے جو ملک میں مشتبہ لین دین کی رپورٹ وصول کرنے والا واحد ادارہ ہے۔ بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسی ٹرانزیکشن کی اطلاع ایک ہفتے کے اندر اندر دیں گے۔