سرکاری وظیفہ کا اشتہار ڈھکوسلہ، بھارتی مسلمان پہلے سے بدتر حالت میں ہیں: بی بی سی

نئی دہلی (بی بی سی) کچھ دنوں پہلے اتر پردیش (یو پی) کی حکومت کی طرف سے ریاستی اور قومی اخبارات میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرکاری وظیفے کا ایک اشتہار شائع ہوا تھا۔بڑے بڑے اشتہاروں میں یہ بتایا گیا تھا کہ حکومت نے مسلمانوں اور دیگر ’مذہبی اقلیتوں کی طالبات کے لیے ایک مخصوص سکالر شپ شروع کی ہے‘۔سچر کمیٹی نے جو رپورٹ پیش کی تھی اس کے مطابق بھارت کے مسلمان تعلیم اور معیشت میں ملک کی سب سے پسماندہ برادری تھے۔ اقلیتوں کی بہبود کے دعوؤں کے بعد مسلم برادری کی جو حالت سات برس پہلے تھی اس سے اب شاید کچھ اور خراب ہوئی ہے۔مسلمانوں کی بستیاں قصبے،گاؤں، محلے اور شہر آج بھی مفلسی غربت اور جہالت کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ حکومتیں آج بھی ان بستیوں میں سکول، کالج، بینک، سرکاری ادارے اور ہسپتال جیسی سہولیات شروع کرنے سے بچ رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن