سیکرٹری پانی و بجلی کے عہدے پر تجربہ کار انجینئرز کو رکھنے کا فیصلہ

Oct 13, 2014

لاہور (ندیم بسرا) بجلی کے بڑھتے ہوئے نرخ اور قابو سے باہر ہونیوالی لوڈشیڈنگ کے بعد وفاقی حکومت نے سیکرٹری پانی و بجلی کے عہدے پر تجربہ کار انجینئرز کو رکھنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی کی مدت ملازمت دو ماہ بعد ختم ہوجائیگی۔ وفاقی حکومت نے نرگس سیٹھی کو ریٹائرمنٹ کے بعد کنٹریکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق لاہور، اسلام آباد، پشاور، ملتان، گوجرانوالہ، حیدر آباد اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی میں سیکرٹری نرگس سیٹھی نے اپنی کارکردگی کو بہتر دکھانے کیلئے تمام کمپنیوں میں اووربلنگ کروا دی۔ ظاہری طور پر ریکوری بڑھ گئی مگر صارفین کی طرف سے اووربلنگ کے معاملے پر خوفناک ردّعمل کے باعث وزیراعظم نواز شریف نے تمام کمپنیوں میں اووربلنگ کے معاملے پر انکوائری کرائی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی لیسکو، فیسکو، حیسکو، میپکو اور گیپکو نے سب سے زیادہ اوور بلنگ کی جبکہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے قدرے کم اووربلنگ کی۔ مجموعی طور پر ملک کے سبھی صارفین سے ساڑھے سات ارب روپے کی اووربلنگ کی گئی جس سے تمام کمپنیوں کے لائن لاسز میں اعشاریہ 3 فی صد کمی واقع ہوئی اور ریکوری 90 فی صد سے بڑھ کر 96 فی صد تک ہوگئی۔ نرگس سیٹھی کے احکامات کے بعد کمپنیوں کی کارکردگی تو بہتر ہوئی مگر صارفین کی اضافی بلوں کے ساڑھے 7 ارب روپے کے بوجھ نے کمر توڑ دی۔ ایسی صورت حال کے بعد نرگس سیٹھی نے قبل از ریٹائرمنٹ چھٹی لے لی جس کے بعد وفاقی حکومت نے تجربہ کار انجینئر کو سیکرٹری پانی و بجلی کے عہدے پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور نرگس سیٹھی کو سیکرٹری پانی و بجلی پر ریٹائرمنٹ کے بعد توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انجینئر کو بھرتی کرنے کے اس اقدام کا مقصد صارفین کو ریلیف دینا اور بجلی کا بحران کم کرنا ہے۔ اس سے قبل وفاقی حکومت نے وفاقی سیکرٹری قانون ظفر اللہ خاں کو بھرتی کیا ہے جو صرف ایک معروف قانون دان ہیں، ان کا تعلق وکالت سے ہے۔

مزیدخبریں