اسلام آباد (آن لائن + آئی این پی) سینٹ کمیٹی برائے منصوبہ بندی، ترقیات اور اصلاحات میں انکشاف ہوا پاکستان میں سالانہ 50 ہزار ایکڑ زمین سمندر برد ہو رہی ہے سمندر کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے 2050 میں کراچی، ٹھٹھہ اور بدین کے صفحہ ہستی سے مٹنے کا خدشہ ہے۔
کمیٹی نے ویژن 2025کے حوالے سے کراچی اور بدین کے علاقوں میں سمندری پانی کے دخول اور اس اثرات اور روک تھام کے حوالے سے اقدامات نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے غور و خوض کے لئے چار ممبران پر مشتمل ایک سب کمیٹی بنا دی۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا ماحولیاتی تغیرات کی وجہ سے مون سون کی بارشوں ، سمندری طوفانوں اور سیلابوں میں تیزی آ رہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے کئی صوبے سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق ماحولیاتی تغیرات کی وجہ سے مون سون کی بارشوں، سمندری طوفانوں اور سیلابوں میں تیزی آرہی ہے جس کی وجہ سے پاکستان کے کئی صوبے سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ اراکین کمیٹی نے ویژن 2025ءمیں ساحلی علاقوں میں سمندری پانی کے دخول کو روکنے کے حوالے سے پروگرام شامل نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کیا۔
قائمہ کمیٹی