اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ہر وہ اقدام جس سے ملک میں عدم استحکام ہو سازش کے زمرے میں آتا ہے۔ پاکستانی عوام نے نوازشریف کو 5سال کیلئے منتخب کیا تھا۔ اسحاق ڈار پہلے 16گھنٹے کام کرتے تھے، اب 18گھنٹے کرتے ہیں۔ 4گھنٹے اپنے خلاف بنائے کیسز پر صرف کرتے ہیں۔ مجھ پر وہ شخص الزام لگائے جس کے اپنے ہاتھ صاف ہوں۔ میں شیخ رشید کو اور وہ مجھے جانتے ہیں‘ یہی ان کی بدقسمتی ہے۔کیپٹن (ر) صفدر سے یہ بات ضرور کرنی ہے کہ ایسی باتوں سے گریز کریں جس سے اشتعال پھیلتا ہو۔ کیپٹن (ر) صفدر کی بات کے نہ تو نوازشریف‘ نہ پارٹی اور ہی میں ذمہ دار ہوں۔ نوازشریف کا داماد ہونے کے سبب کیپٹن (ر) صفدر پر زیادہ ذمہ داری ہے۔ جب تک عدالت فیصلہ نہیں سناتی اسحاق ڈار عہدے پر فائز رہیں گے۔ پارلیمنٹ کے اندر جو حالات ہیں وہ تماشا بن چکا ہے۔ عدالتی فیصلوں نے ملک میں مالی بحران پیدا کیا۔ پیمرا متنازعہ مواد کے خلاف کچھ نہیں کرسکتا۔ پیمرا کچھ کرنا چاہے تو عدالت روک دیتی ہے۔ کسی ادارے نے نہیں کہا کہ ہم اسحاق ڈار سے ڈیل نہیں کریں گے۔ حسن اور حسین نواز نے وطن واپس آنے اور اپنے دفاع کا فیصلہ خود کرنا ہے۔ ضرورت پڑی تو انٹرپول کو خط لکھ دیں گے۔ ایل این جی معاہدے کے نفع نقصان کا خود ذمہ دار ہوں۔ ایل این جی سے متعلق معلومات وحقائق پارلیمنٹ کو دیدیئے۔ اداروں کے مابین اتفاق رائے قائم کرنے میں وقت لگے گا۔ مسلم لیگ (ن) اور مجھے کیپٹن (ر) صفدر کے بیان سے اتفاق نہیں، کیپٹن صفدر کا بیان اشتعال انگیز اور بے مقصد ہے۔ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔ کیپٹن (ر) صفدر کو جواب دینا پڑے گا۔ وہ حکومت کی کسی پالیسی کی نمائندگی نہیں کررہے تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کو خسارے سے نکالا۔ حکومت کے پاس ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو بھیجا جائے۔ پی آئی اے کی ناکامی کا اعتراف سب سے پہلے میں کرتا ہوں۔ پی آئی اے کی بہتری کا واحد راستہ اس کی نجکاری ہے مگر کوئی اس بات کو نہیں مان رہے۔ حکومتیں تبدیل ہوتی ہیں، معاشی پالیسیاں چلنی چاہئیں۔ کوئی ادارہ اکیلے کام نہیں کرسکتا۔ تمام ادارے ملکر ملک کی بہتری کیلئے کام کریں جو فیصلہ عدالت کرے گی وہ سر آنکھوں پر‘ میں دعویٰ کرتا ہوں کہ سیاست میں آیا تو اثاثے زیادہ تھے، اب کم ہیں۔ ایل این جی حکومت سے حکومت کا معاہدہ ہے‘ معاہدہ خفیہ رکھنا شرط ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان برادر ملک ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ جاپان کو قریبی دوست اور قابل اعتماد شراکت دار سمجھتے ہیں۔ پاکستان جاپان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ جاپان کے سفیر تاکاشی کو رائی سے ملاقات کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جاپان کو قریبی دوست اور قابل اعتماد شراکت دار سمجھتے ہیں۔ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے گورنر خیبر پی کے اقبال ظفرجھگڑا نے ملاقات کی جس میں صوبے کی مجموعی صورتحال اور فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کے امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم آج اٹک کے علاقے کھوڑ کا دورہ کریں گے۔
شاہد خاقان