ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہاہے کہ بھارت کو واضح کرتے ہیں کہ اس کے کسی بھی غیرذمہ دارانہ اقدام کاموثر جواب دیاجائیگا.پاکستان بھارت کے غیرذمہ دارانہ رویہ پر تمام ضروری اقدامات اٹھارہا ہے. غیرذمہ دارانہ بیانات بھارت کے جارحانہ عزائم کے عکاس ہیں اور خطہ کے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہیں.افغانستان میں بھارت کا وسیع کردار خطے کے مفاد میں نہیں.افغانستان میں بھارت کا کردار خطے کے استحکام کیلیے خطرناک ہے.بھارت کی جانب سے افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگری کے لئے استعمال کر رہا ہے.بھارت مقبوضہ کشمیر میں دراندازی کے جھوٹے اور گمراہ کن الزامات لگاتا ہے. بھارتی الزامات کا مقصد کشمیریوں کی مقامی جدوجہد کو بدنام کرنا ہے. مقبو ضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرعالمی برادری کی خاموشی مایوس کن اور تشویش ناک ہے .مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجا جائے.مقبو ضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر کشمیریوں کا قتل عام رکوائے.اقوام متحدہ کے جانب سے مسئلہ کے حل میں ناکامی سے بھارت کو کشمیریوں کی حق خوارادئیت کی تحریک کو طاقت ،فراڈ کے ذریعے روکنے کے لئے حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ رواں ہفتہ سیکر ٹری خارجہ تہمینہ جنجو عہ نے روس کو دورہ کیااور افغانستان کے حوالے سے ایس سی او رابطہ گروپ کے اجلاس میں شرکت کی اور روس کے نائب وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی۔پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفدکے ساتھ ملاقات تعمیری رہی۔دونوں ممالک نے تمام سطح پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے کشمیریوں کا ظالمانہ قتل عام جاری ہے۔گزشتہ چار دنوں کے دوران سات کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا ہے۔معصوم کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر کشمیریوں کا قتل عام رکوائے اور بھارت کو سنگین جرائم سے روکے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجا جائے جس کا اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل،او آ ئی سی اور دنیا بھر سے سول سوسائٹی بھی مطالبہ کر چکے ہیں۔پاکستان عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو مو ثر انداز میں اٹھا رہا ہے۔کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گنز کا ظالمانہ استعمال کو اجا گر کیا گیا ہے۔مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانا مسئلہ ہے۔اقوام متحدہ کے جانب سے مسئلہ کے حل میں ناکامی سے بھارت کو کشمیریوں کی حق خوارادئیت کی تحریک کو طاقت ،فراڈ کے ذریعے روکنے کے لئے حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی جائز تحریک آ زادی کو روکنے کے لئے سات لاکھ فوج کی تعینات اقوام متحدہ کی کشمیر پر قرادادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔کشمیر ی عوام عالمی برادری کی جانب دیکھ رہے ہیں اور اقوام متحدہ کی قرادادوں پر عملدرآ مدکے منتظر ہیں تاکہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔بھارتی ایئرچیف کی پاکستان پرحملے کی دھمکی سے متعلق سوال کو جواب دیتے ہئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو واضح کرتے ہیں کسی بھی غیرذمےدارانہ اقدام کاموثر جواب دیاجائیگا۔پاکستان بھارت کے غیرذمے دارانہ رویے پر تمام ضروری اقدامات اٹھارہا ہے۔اس طرح کے غیرذمےدارانہ بیانات بھارت کے جارحانہ عزائم کے عکاس ہیں اور خطہ کے امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہیں۔بھارت کی پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈہ مہم اور بھارتی الزامات کا مقصد کشمیریوں کی مقامی جدوجہد کو بدنام کرنا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں دراندازی کے جھوٹے اور گمراہ کن الزامات لگاتا ہے ۔بھارت ریاستی سطح پر پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے میں ملوث ہے۔یورپی یونین انسانی حقوق کی علمبردارہے،بھارتی مظالم پراسکی خاموشی تشویشناک ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرعالمی برادری کی خاموشی مایوس کن ہے۔اقوام متحدہ دیرینہ مسئلہ کشمیر حل کرائے۔مسئلہ کشمیرکا جلد ازجلد حل خطے میں دیرپا امن کیلیے اہم ہے۔چارملکی گروپ سمیت پاکستان نے ہر فورم کی حمایت کی۔افغانستان میں دیرپا امن واستحکام کیلیے ہر قسم کا کردار ادا کر نے کے لیئے تیارہیں۔اگرانٹیلیجنس معلومات کابروقت تبادلہ ہوتودہشتگردوں کیخلاف موثرکارروائیاں ممکن ہیں۔افغانستان کی صورتحال کے باعث خطے میں مخصوص حالات ہیں۔دہشتگردی مشترکہ دشمن ہے اوراس کیخلاف سب کومتحد ہونیکی ضرورت ہے۔پاکستان امریکا کے ساتھ ہر سطح پر رابطے جاری رکھے گا۔بھارت کی جانب سے افغان سرزمین کااستعمال سے پاکستان میں دہشتگردی کاموجب ہے۔ہمارا ایجنڈا مشترکہ دشمن کو شکست دینا ہے۔افغانستان میں بھارت کا وسیع کردار خطے کے مفاد میں نہیں۔افغانستان میں بھارت کا کردار خطے کے استحکام کیلیے خطرناک ہے۔وزیراعظم اورنائب صدرمائیک پینس کی ملاقات کےبعد امریکی وفد کا دورہ اہم ہے۔امریکا نے پاکستان کے تعاون اورمغویوں کی بازیابی کیلیے کارروائی کوسراہا۔امریکی خاندان کی بازیابی کیلئے آپریشن امریکاکی اطلاع پرکیاگیا۔وزیرخارجہ کے بیان کامطلب یہ تھاکہ دہشتگردی مشترکہ دشمن ہے۔امریکاکپاس کوئی انٹیلیجنس اطلاع ہوتووہ پاکستان کو آگاہ کرے۔
بھارت افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگری کےلئے استعمال کر رہا ہے:ترجمان دفتر خارجہ
Oct 13, 2017 | 15:46