کراچی (کرائم رپورٹر) آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے پولیس تربیت کے جملہ مراحل اور طریقہ کار کے حوالے سے سینٹرل پولیس آفس میں اجلاس کی صدارت کی اور اس ضمن میں مختلف امور ہائے تربیت سے آگاہی کے بعد ضروری احکامات دیئے ۔اجلاس میں ڈی آئی جی ٹریننگ سندھ، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سندھ، صوبے کے تمام ٹریننگ سینٹرز/کالجزکے پرنسپلز کے علاوہ اے آئی جیز ایڈمن، لاجسٹکس اور فائنانس نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ڈی آئی جی ٹریننگ سندھ شرجیل کھرل نے اجلاس کو صوبے میں قائم تمام ٹریننگ سینٹرز/کالجز کے مختلف شعبہ جات کے تحت جاری پولیس تربیت کے جملہ اقدامات کی بابت بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان آرمی سے گزشتہ دو سالوں کے دوران21235 نیو ریکروٹس جبکہ 442 انسٹرکٹرز پانچ مراحل میں تربیت حاصل کرچکے ہیں۔آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ پولیس کی معیاری تربیت پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے جبکہ تربیتی مراکز میں جاری ٹریننگ کے اوقات کا تفصیلی جائزہ لیکر تربیتی اوقات کا شیڈول از سر نو تیار کیا جائے جسمیں زیر تربیت اہلکاروں کے آرام کا بھی خاص خیال رکھا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تربیت کے بنیادی اصولوں پر توجہ فوکس کرتے ہوئے مختلف عنوانات پرکانفرنسز،ورکشاپس کے انعقاد کے ساتھ ساتھ ریفریشر کورسز جیسے اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے ۔آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ فیلڈ میں موجود گریڈ17سے لیکرگریڈ21 تک کے افسران کو سال میں کم ازکم تین بار مختلف تربیتی مراکز میں پولیسنگ سے متعلق مفید معلومات پر مشتمل لیکچرز کا باقاعدہ پابند بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں پاکستان آرمی کی طرزپرریکروٹمنٹ سینٹرز کے قیام کے حوالے سے جملہ امور اور حوالوں پر مشتمل سفارشات جلد سے جلد ترتیب دیکر برائے ملاحظہ ومزید ضروری اقدامات ارسال کی جائیں۔