اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں پاکستانی وفد انڈونیشیا سے وطن واپس پہنچ گیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد بات چیت کیلئے نومبر کے پہلے ہفتے میں پاکستان آئے گا۔ پروگرام کے تحت پاکستان نے کتنی رقم لینی ہے فیصلہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ہو گا۔ علاوہ ازیں نیوز ایجنسی آن لائن نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم ایف نے قرض کیلئے حکومت پاکستان پر بیل آﺅٹ پیکج لینے کے بدلے مزید شرائط عائد کردیں۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو تمام غیر ضروری سبسڈی فوری ختم کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں جبکہ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 6 ماہ تک قرض کی پہلی قسط کی ادائیگی ضرور کی جائے جبکہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے ٹیکس سسٹم پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے اور حکومت کو ٹیکس کا دائرہ کار فوری بڑھانے اور ڈائریکٹ ٹیکس میں اضافے کی ہدایت کی ہے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کوٹیکس چھوٹ والی اشیا پر بھی ٹیکس عائد کرنے شرح سود میں مزید اضافہ کرنے اور خسارے میں چلنے والے تمام سرکاری اداروں کی فوری نجکاری کی ہدایت کی ہے۔
اسد عمر